وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی زیر صدارت گندم، چینی، کھاد و دیگر اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کی روک تھام کےحوالے سے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہوا
اجلاس میں وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر صنعت مخدوم مرتضیٰ محمود، معاون خصوصی برائے ریوینیو طارق محمود پاشا،سیکرٹری داخلہ سید علی مرتضیٰ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو آصف احمد اور وفاقی و صوبائی اداروں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی ملک سے باہر سمگلنگ نا صرف ہماری فوڈ سیکیورٹی بلکہ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے،اس مکروہ عمل کو روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے ہوں گے،تاکہ ملک میں اشیائے ضروریہ کی قلت سے بچا جا سکے اور ان اشیاء کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہ ہو،
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور ہمیں اس کے انسداد کیلئے ہر ممکن کوشش کرنا ہو گی،ہمیں اس کی روک تھام کیلئے سخت فیصلے لینے ہوں گے،
جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا
ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا
تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے
ہماری بیگمات کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے،دو بھائیوں نے سگے بھائی کا گلا کاٹ دیا
اجلاس میں پولیس، کسٹم اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام کی منظوری دی گئی ،سیکریٹری داخلہ علی مرتضی نے شرکاء کو پچھلے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں پر پیش رفت پر بریفنگ دی ،جس میں بتایا گیا کہ جوائنٹ پٹرولنگ کا بھی آغاز جلد کر دیا جائے گا، ایف بی آر میں اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کے حوالے سے سنٹرل ڈیٹا سیل کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، سرحدی اضلاع میں اشیائے ضروریہ کی ڈیمانڈ اور سپلائی کے حوالے سے سروے کا آغاز کیا جا چکا ہے تاکہ ان اضلاع میں غیر ضروری سپلائی کو روکا جا سکے،اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کو موثر طریقے سے روکنے کیلئے قوانین میں ترامیم کا بھی آغاز کیا جا چکا ہے،