صنعت اور پاکستان   _تحریر: فیصل فرحان

صنعت کسی بھی ملک کی معیشت کا بنیادی جزو  ہے صنعت کا ارتقاء 1835 سے ہوا دنیا کے بہت سے ممالک نے اپنی صنعت کے ذریعے اپنے ملک کی معیشت میں انقلاب برپا کئے صنعت 1835 میں  برطانیہ سے شروع ہوئی برطانیہ نے ٹیکسٹائل صنعت کا آغاز کیا بعدازاں امریکہ اور یورپ نے اپنی صنعت پر کام کیا اور اپنا لوہا منوایا 1870 میں صنعت کے کام میں تیزی سے اضافہ ہوا

ترقی یافتہ ممالک کی ترقی میں صنعت کا بہت اہم کردار ہے  عمومی طور پر صنعت دو طرح کی ہوتی ہے چھوٹی صنعت بڑی صنعت ۔

چھوٹی صنعت سے مراد ایسی صنعت ہوتی ہے جس میں بیس سے کم لوگ کام کرتے ہوں ، ایسی صنعتیں آپ کو پاکستان میں مختلف مقامات پر نظر آئیں گی جیسا کے کپڑے اور دھاگے کی صنعتیں وغیرہ، ایسی صنعتوں سے علاقہ میں بے روزگار افراد کو روزگار مہیا کیا جاتا ہے اور نوجوان اپنے شہر سے روزگار کے لیےہجرت کرنے سے بچ جاتے ہیں اس سے لوگوں میں ملکی مصنوعات کے استعمال کا رجحان بھی بڑھتا ہے

چین بنگلہ دیش امریکہ اور جاپان جیسے ممالک کے لوگ اپنی ضرورت کی اشیاء اپنے ملک میں ہی بناتے ہیں اور اپنے ملک کی بنائی گئی اشیاء کو استعمال کرنا پسند کرتے ہیں جبکہ پاکستان انڈیا عرب ممالک اور افریقی ممالک مضبوط صنعت نا ہونے کی وجہ سے  اپنی ضروریات کی اشیاء بھی اپنے ممالک سے پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں اس لیے انہیں دوسرے ممالک کی بنائی گئی اشیاء پر انحصار کرنا پڑتا ہے جس سے معیشت پر بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے۔

بنگلہ دیش نے اپنی صنعت کے لیے مؤثر پالیسیاں بنائی آج بنگلہ دیش کی صنعت پاکستان کے مقابلہ میں بہت بہتر ہے  بنگلہ دیش کی جی ڈی پی کا 28٪ فیصد حصہ صنعت سے آتا ہے   جبکہ پاکستان کی صنعت صرف 17 فیصد حصہ جی ڈی پی میں شامل کرپاتی ہے

دوسری مثال چائنہ کی سب کے سامنے ہے جو اس وقت دنیا میں نمبر ون معاشی طاقت بن چکا ہے، اس کا مقابلہ اب امریکہ اور روس سے ہے۔ یہ وہی چائنہ ہے جو پاکستان کو 74 کی دہائی میں  رول ماڈل سمجھتا لیکن آج وہ کہاں پہنچ گئے اور ہم وہی کے وہی کھڑے ہیں وجہ صرف یہ ہے کہ ان لوگوں نے چھوٹی صنعتوں پر توجہ دی، اپنے گھروں کو کاروباری صنعتوں میں تبدیل کر دیا یہی وجہ ہے کہ اس وقت دنیا میں 60% چیزیں چائنہ کی فرخت ہو رہی ہیں 

  لیکن پاکستان پچھلے 74 سالوں میں اپنی صنعت کے لیے کوئی مؤثر پالیسیاں بنانے میں ناکام رہا ہے

موجودہ حکومت کی کوششوں اور پالیسیوں سے پاکستان میں کاروں  کی انڈسٹری اور موبائل فونز کی انڈسٹری کا آنا ایک خوش آئند بات ہے جس سے نا صرف ملک کے ریوینیو میں اضافہ ہوگا بلکہ لوگوں کو روزگار بھی ملے گا امید ہے کہ موجودہ حکومت باقی صنعتوں لیے بھی مؤثر پالیسیاں بنائے۔ خدا میرے ملک کو زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی کامیابی و کامرانی عطاء فرمائے۔ آمین۔

Twitter handle: @Farhan_Speaks_

Comments are closed.