سانحہ بلدیہ کیس،ملزمان کی سزاؤں کیخلاف اپیل، نوٹسز جاری

سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ کیس ،ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی

سندھ حکومت کی سابق وزیر داخلہ روف صدیقی و دیگر کی بریت کے خلاف اپیل پر بھی سماعت ہوئی،سندھ حکومت کی اپیل پر رؤف صدیقی و دیگر پری ایڈمیشن نوٹسز جاری کر دیئے گئے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ بلدیہ میں 260 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ،کیس میں 6ملزمان کی جانب سے اپیلیں دائر کی گئی ہیں رحمان بھولا اور زبیر چریا نے سزا موت کے خلاف اپیل دائر کررکھی ہے چار ملزمان نے عمر قید کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے اپیلوں میں پراسکیوشن کے 400 گواہ شامل ہیں ،کیس میں ملزمان کی جانب سے گواہ پیش نہیں ہوئے ہیں فریقین سے گواہان کو بیجز میں تقسیم کرنے پر اتفاق ہوا ہے وقوعہ کے وقت موجود گواہوں کا الگ بیچ بنایا جائے گا لاشوں کی شناخت،پوسٹ مارٹم کرنے والوں کا الگ الگ بیچز بنائے جائیں ، عدالت نے مزید سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی

سانحہ بلدیہ، تفتیشی افسر کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد

سانحہ بلدیہ،عدالت نے فیصلہ سنا دیا،رحمان بھولا ،زبیر چریا کو سزائے موت، ایم کیو ایم رہنما بری

سانحہ بلدیہ فیکٹری ،مجرموں نے سندھ ہائی کورٹ میں سزا چیلنج کردی

سانحہ بلدیہ،لگتا ہے بڑی مچھلیوں کو تحفظ دیا گیا ہے، عدالت

واضح رہے کہ 22 ستمبر کو اے ٹی سی کراچی نے سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ سنایا تھا،رحمان عرف بھولا پر فیکٹری کو آگ لگانے کا الزام ثابت ہو گیا،انسداد دہشت گردی عدالت نے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنا دی گئی اے ٹی سی کراچی نے ایم کیو ایم کے رہنما روَف صدیقی کو بری کردیا،سانحہ بلدیہ کیس میں 400گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے عدالت نے ادیب خانم ،علی حسن قادری ،عبد الستارکو بھی بری کردیا ،اس کے علاوہ باقی چار ملزمان کو سہولت کاری میں سزا سنائی گئی ہے،سزا پانے والے سہولت کاروں میں ارشد محمود ، فضل، شاہ رخ اورعلی احمد شامل ہیں

اے ٹی سی کراچی نے سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ 8سال بعد سنایا،آگ لگانے کی اہم وجہ فیکٹری مالکان سے مانگا گیا بھتہ تھا،رحمان عرف بھولا اورزبیر چریا پر فیکٹری کو آگ لگانے کا الزام ثابت ہوا،2014میں فیکٹری مالکان ارشد بھائیلہ،شاہد بھائیلہ اورعبدالعزیز دبئی چلے گئے

کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔ بعد ازاں سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔ عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی،

Comments are closed.