سانحہ مہران ٹاون کیس،غفلت برتنے والے تمام متعلقہ ادارے بھی حادثہ کے ذمہ دار قرار
سانحہ مہران ٹاون کیس،غفلت برتنے والے تمام متعلقہ ادارے بھی حادثہ کے ذمہ دار قرار
سیشن کورٹ کراچی میں سانحہ مہران ٹاون کیس،ملزمان کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا
عدا لت نے مہران ٹاون فیکٹری مالکان کے ساتھ متعلقہ ادارے بھی ذمہ دار قراردے دیئے ،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مقدمہ میں متعلقہ اداروں کو شامل نہ کرنا مرنے والوں کے ساتھ نا انصافی ہوگی،غفلت برتنے والے تمام متعلقہ ادارے بھی حادثہ کے ذمہ دار ہیں ،رہائشی پلاٹ پر متعلقہ اداروں کی اجازت کے بغیر فیکٹری قائم کی گئی محکمہ لیبر کا کوئی افسر کبھی وزٹ کیلئے نہیں آیا ،حادثہ نے محکمہ لیبر ، ایس بی سی اے ، کے ایم سی اور دیگر کی کارکردگی کوبے نقاب کردیا بظاہر مختلف خامیاں اور کوتاہیاں حادثہ کا سبب بنیں،اصولوں کے برخلاف تعمیرات،آگ سے بچاو کے انتظامات نہیں تھے ،دروازہ لاک تھا اور 16 بے گناہ افراد جان سے گئے، فیکٹری کا دروازہ بند ہونا اہم وجوہات میں شامل ہے فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچی، پانی کی کمی،سول ڈیفنس کا عملہ غیر تربیت یافتہ تھا مالکان نے متعلقہ اداروں سے رابطوں کے خطوط پیش کیے،حادثہ کے بعد ایسے رابطوں کا کوئی فائدہ نہیں رہائشی پلاٹ میں فیکٹری غیر قانونی طور پر قائم کی گئی بظاہر پراسیکیوشن کے پاس الزام کے دفاع میں مناسب شواہد ہیں یہ درست ہے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 322 میں سزا صرف دیت ہے،اگر شواہد مٹانے سمیت دیگر خدشات نہ ہوں تو ضمانت دی جاسکتی ہے ،
قبل ازیں سانحہ مہران ٹاون عدالت سے فرار ہونے والے ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا فیکٹری مالک حسن میٹھا اور مینیجر عمران زیدی گرفتار ہوگیاعدالت سے فرار ہونے والے فیکٹری بلڈنگ کے مالک کو بھی گرفتار کیا گیا ،