سانحہ پی آئی سی،وکلاء نے حملہ کیوں کیا؟ عدالت میں ایسا انکشاف سامنے آیا کہ جج بھی دنگ رہ گئے

0
42

سانحہ پی آئی سی،وکلاء نے حملہ کیوں کیا؟ عدالت میں ایسا انکشاف سامنے آیا کہ جج بھی دنگ رہ گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پی آئی سی حملہ کیس میں گرفتار وکلاء کیخلاف مقدمات خارج کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،عدالت نے چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، صوبائی سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں کل طلب کر لیا، عدالت نے کہا کہ یہ عدالت پی آئی سی کے سربراہ کو چیمبر میں سنے گی،عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی کل طلب کر لیا ہے.

عدالت نے کہا کہ ایسے معاملے کو حل کئے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا، وکلاء رہنمائوں نے عوام سے معافی مانگی ہے، گرفتار وکلاء کیساتھ روا رکھا گیا رویہ ناقابل برداشت ہے،

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،درخواست میں آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء کی ہر تنظیم نے اس واقعہ کی مذمت کی، وکلاء کے رہنمائوں نے اکھٹے ہو کر اس کی مذمت کی، ہم نے ڈاکٹروں اور جاں بحق ہونے والوں کیلئے پھول پیش کئے، ہم نے مریضوں کے لواحقین کیساتھ دلی طور دکھ کا اظہار کیا،جو وکلاء اس وقوعہ کا حصہ نہیں تھے انہیں بھی مارا گیا اور گرفتار کیا گیا،

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی بار کو اپنے آپ سے جدا نہیں سمجھا، کیا پی آئی سی ہی وجہ ہے؟ایک گاڑی والی خاتون اور نارووال کا واقعہ بھی موجود ہے، اس کے پیچھے ایک تاریخ ہے، ہم کوئی آپ کو طنز کرنے کیلئے نہیں بیٹھے،آپ کے لوگوں پر ماسک چڑھائے گئے یہ سمجھتے ہیں کہ ایک دن کے واقعہ کا نتیجا ہے؟ لاہور بار کے صدر ادھر کیوں ہیں؟ انہوں نے تو منہ کالا کیا سب کا، انہیں ادھر نہیں ہونا چاہئے تھا، ہسپتال جانے کی کیا ضرورت تھی؟ آپ کے پاس قانون موجود تھا،ابھی بھی آپ کے پاس ٹائم ہے، اس کے لئے بہت کام کرنا پڑے گا،

اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جی سر ہم نے ذہن بنا لیا ہے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے شرم آتی ہے کہ ہم جج ہیں، جسٹس سردار احمد نعیم نے کہا کہ کالے کوٹ کی عزت ہے جس اب چھپایا جا رہا ہے، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ ہماری ناکامی ہے،

سانحہ پی آئی سی، کتنے وکلاء پر مقدمات درج ہو گئے؟ اور کیا دفعات شامل کی گئیں؟ اہم خبر

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے،وکلاء کی ہڑتال،سائلین خوار،گرفتاریوں کے لئے ٹیمیں تشکیل

سانحہ پی آئی سی، وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار کی طلبی ہو گئی

سانحہ پی آئی سی، نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری،کتنے کروڑ کا نقصان ہوا؟

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آپ بتائیں ان 2 فیصد وکلاء کیخلاف کیا کر رہے ہیں؟ وہ 2 فیصد وکلاء ہیں جنہوں نے کلنک کا ٹیکہ لگوایا ہے، بد قسمتی ہے کہ آپ کے اپنے آپکی بات سننے کو تیار نہیں ہے، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ بہت سارے لوگوں کو گرفتار کیا گیا جو اس میں ملوث نہیں تھے،جو اصل محرکات ہیں ان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آپکو شائد اس بات کا علم ہو کہ ہائیکورٹ کو سخت تھریٹ ہے، وکلاء کیلئے گروپس میں کھڑے ہونا اچھا نہیں ہو گا، حالات خراب ہوئے ہوئے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کو سیریس تھریٹ ہے اس لئے وکلاء گروپس میں کھڑے نہ ہوا کریں،

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں پولیس نے آپکو بتایا انکو روکا کیوں نہیں گیا، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء ڈیڑھ گھنٹے میں پی آئی سی پہنچے، پورا راستہ وکلاء پر امن رہے،خوشاب کے 2 وکلاء کو انکے دفاتر سے گرفتار کر لیا گیا،اصغر گل ایڈوکیٹ نے کہا کہ صدر بار میں منع کرتا رہا تھا مگر خواتین نے اس کے سر پر چوڑیاں پھینکیں،

اگر یہ کام نہ کرتے تو اموات ہو سکتی تھیں،میں نے کتنے وکلاء کی جان بچائی تھی؟ فیاض الحسن چوہان بول پڑے

وزیراعظم کا بھانجا مقدمہ میں نامزد، گرفتاری کے لئے کتنے چھاپے مارے گئے؟

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تو کیا ہو گیا ایسا کرنے سے اسکی مردانگی میں کمی آ گئی؟ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ گونج اٹھا،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ کالے کوٹ کو اس طرح بے عزت کرنے نہیں دینگے،

Leave a reply