سانحہ تیز گام، یہ شیخ صاحب کون ہیں؟ عدالت کا استفسار، بڑا حکم دے دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تیز گام حادثہ کی انکوائری درخواست کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی گئی،اسلام آباد ہائیکورٹ میں تیز گام حادثہ کی انکوائری کے حوالہ سے درخواست پر سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا.
وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ تیز گا م حادثے کے شواہد کو ختم کیا جارہا ہے، شیخ صاحب نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی،جسٹس محسن اختر کیانی نے وکیل سے استفسارکیا کہ شیخ صاحب کون ہیں؟ جس پروکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ شیخ صاحب وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشیدہیں ،
وکیل نے کہا کہ ریلوے بوگی میں آگ بزنس کلاس میں لگی ہے،ریلوے تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے، شفاف تحقیقات کیسے ہونگی؟ جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو نوٹس کر رہے ہیں، یہ ضروری ہے،
ٹرین حادثے کی جوڈیشل انکوائری کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی ہے، درخواست میں وفاقی حکومت، وزیرریلوے شیخ رشید اور دیگرکوفریق بنایا گیا ہے،
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرین حادثے میں 75 افراد جاں بحق،متعدد زخمی ہوئے ہیں،شیخ رشید حادثات کی روک تھام میں ناکام ہوچکے،حادثے کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے،
ٹرین حادثہ، تین بوگیوں میں کتنے مسافر سوارتھے؟ بکنگ کس نے کروائی؟ اہم خبر
ٹرین حادثہ، شیخ رشید نے کیا امداد کا اعلان
واضح رہے کہ رحیم یار خان میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ،ٹرین کی بوگیوں میں آتشزدگی سے 73 مسافر جاں بحق ہو گئے ،تیزگام ایکسپریس میں آگ بہاولپوراور رحیم یا ر خان کےدرمیان چنی گوٹھ کےمقام پر لگی ،تیز گام کراچی سےبراستہ لاہور راولپنڈی جار ہی تھی ،
وزیراعظم کی ٹرین حادثہ کے زخمیوں کو بہترین طبی امداد دینے کی ہدایت
ریلوے حکام کے مطابق تین بوگیوں میں 209 مسافر سوار تھے،آگ 2 اکانومی اورایک بزنس کلاس کے ڈبے میں لگی ، اکانومی بوگیوں میں مجموعی طور پر 156مسافر سوار تھے،بزنس بوگی میں 50 سے زائدافراد سوار تھے، بوگیوں کی بکنگ امیرحسین کے نام سے ہوئی، امیرحسین نے حیدرآباد اسٹیشن سے بکنگ کرائی تھی ،







