۔
بیشک پیٹرولیم ڈویژن گھریلو صارفین اور برآمدات ، کھاد اور سیمنٹ کے شعبوں کو بجلی کی فراہمی کے تحفظ کے لئے یہ اقدام اٹھانے کے سوا کسی کے پابند نہیں ہیں۔سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے عید الاضحٰی سے قبل مختلف اشیا کی پیداوار اور فراہمی کو نظرانداز کرتے ہوے بجلی سپلائی گھروں کو موڑنے کے لئے ہفتہ کی دوپہر سے عام صنعت کو گیس کی فراہمی معطل کر دی ہے۔ جس کی وجہ سے مزدوروں کو چھٹی پر بھیج کر مینوفیکچرنگ سیکٹر کو شٹر ڈاؤن پر مجبور کردیا گیا
گیس کو اچانک معطل کرنا وہ بھی زبانی احکامات پر اچانک سپلائی بند کرنا اور بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بالخصوص صنعت کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے،وہ بھی خاص طور پر وہ لوگ جو کھانے سے متعلق کاروبار میں شامل ہیں
اگر ایس این جی پی ایل نے پہلےسے ہی سب کو بتایا ہوتا تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوتا اور ہر کوئی اپنا بندوبست کر لیتا لیکن انہوں نے جس طرح سے یہ کیا اس نے واقعی اس کاروبار میں شامل لوگوں کو پریشان کردیا کیونکہ تعطیلات کی وجہ سے بجلی پیدا کرنے کے لئے تیل میسر نہیں ہوتا شاید صنعتیں پیر (عید سے قبل آخری کاروباری دن) کے انتظامات کرنے سے بھی قاصر ہوں گی۔ چونکہ مارکیٹ میں پہلے ہی فرنس آئل کی قلت ہے،لہذا دودھ کی پروسیسنگ میں مصروف کمپنیوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔اس کے علاوہ،شیشے کی دو سب سے بڑی صنعتیں بجلی کے بغیر کام نہیں کرسکتیں
اس لئے فائننگ انڈسٹری میں گیس کو فوری بحال کیا جانا چاہیے
گیس کی فراہمی کی کمی کی وجہ سے صنعت بہت بڑی پریشانی کے باوجود تھوڑا بہت چل رہی ہیے کچھ دن پہلے بھی تقریبا ایک ہفتہ کے لئے گیس کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے صنعتیں مشکل حالات سے دوچار رہیں،
ایک اور مسئلہ لیسکو کے ذریعہ جبری بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے۔ یہ بات بھی قابل رحم ہے۔
بہر حال دوسری طرف پیٹرولیم ڈویژن کے پاس بھی عیدالاضحیٰ کے موقع پر گھریلو صارفین کی ضرورت کوپورا کرنے کے لئے اس کی فراہمی کو موڑنے کے سوا اس کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
بجلی کی پیداوار سے متعلق کچھ مسائل ہیں جن کی وجہ سے پیداواری صلاحیت کم ہو رہی ہے۔ جبکہ گرم موسم کی وجہ سے طلب میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اسی وجہ سے گیس سے چلنے والے پلانٹوں کو گیس کی سپلائی 650 ملی میٹر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 800 ملی میٹر فی گھنٹہ کردی گئی ہے۔ امید ہےصورتحال جلد ہی بہتر ہوجائے گی۔
بجلی پیدا کرنے والے کئی یونٹوں میں شٹ ڈاؤن کی وجہ سے شارٹ فال میں اضافہ ہوا ہے اور جب یہ یونٹ جنریشن ٹریک پر واپس آجائیں گے تو صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
تحریر
@SHAHKK14







