سرفراز بگٹی 41 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب

0
120
bugti

بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہوا

اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے لئے ووٹنگ ہوئی،پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار سرفراز بگٹی بلا مقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہو گئے ہیں،ووٹنگ کا عمل شروع ہوا تو سپیکر بلوچستان اسمبلی نے ایوان کے دروازے بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت اعلیٰ کے لیے صرف سرفراز بگٹی کے کاغذات جمع کرائے گئے ہیں،بلوچستان اسمبلی اجلاس میں نیشنل پارٹی کےچاروں ارکان اسمبلی نے رائےشماری میں حصہ نہیں لیا،جمعیت علماء اسلام نے بھی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، سر فراز بگٹی نے 41 ووٹ حاصل کیے ہیں،

آج کے بعد بلوچستان میں نوکریاں نہیں بیچی جائیں گی، میرٹ پر دیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان
بلوچستان اسمبلی میں وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو گورننس اور دہشت گردی کے چیلنجز کا سامنا ہے، ہمیں گورننس کے چیلنجز کو قبول کر کے ان کا مقابلہ کرنا ہے، ایجوکیشن سیکٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، سکولوں کو فعال کریں گے، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ سے صحت کے شعبے میں بہتری لائیں گے، ڈویژنل سطح پر سندھ جیسے ہسپتال قائم کرنے کی کوشش کریں گے، مل جل کر بلوچستان میں گورننس کے بحران کو حل کرنے کی کوشش کریں گے،بندوق کے زور پر کوئی کسی کو انصاف فراہم نہیں کر سکتا، آج کے بعد بلوچستان میں نوکریاں نہیں بیچی جائیں گی، میرٹ پر دیں گے، آج یا کل گوادر کی گلیوں سے پانی نکالنے پر کام شروع ہو گا، صوبے کے انفراسٹکچر کی ذمہ داری ہماری ہے، بلوچستان کے عوام کو مکمل روڈ میپ دیں گے

سرفراز بگٹی کے مقابلے میں کسی نے کاغذات جمع نہیں کروائے تھے، پیپلز پارٹی نے انہیں وزیراعلیٰ کا امیدوار نامزد کیا تھا،سرفراز بگٹی رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ،انہوں نے گزشتہ روز حلف اٹھایا تھا، وہ سینیٹر تھے تا ہم انہوں نے سینیٹ کی نشست سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے،

جمعرات کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پریذائیڈنگ افسر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے نومنتخب رکن میر سرفراز بگٹی سے اسمبلی کی رکنیت کا حلف لیا تھا، سرفراز بگٹی نے نگراں حکومت کے دور میں وزیرِ داخلہ کے فرائض بھی انجام دیے تھے تا ہم الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد سرفراز بگٹی وزارت سے مستعفیٰ ہو گئے تھے اور انتخابات میں حصہ لیا تھا،

قبل ازیں گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے عبدالخالق اچکزئی بلامقابلہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب ہو گئے ہیں،ہ پیپلز پارٹی کی غزالہ بھی بلامقابلہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہو گئی ہیں ،مقررہ وقت تک کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے جس کے بعد کامیابی کا اعلان کر دیا گیا،

نومنتخب وزیراعلیٰ مریم نواز کا تھانہ شالیمار کا دورہ

مریم نواز کی غیر آئینی ’سلیکشن‘ سے صوبے میں استحکام نہیں آئے گا،بیر سٹر گوہر

مریم نواز کی جانب سے ہاتھ پیچھے کرنے پر عظمیٰ کاردار کا وضاحتی بیان

مریم نواز کا پانچ روز میں مہنگائی پر کنٹرول کے لئے ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کا حکم

Leave a reply