سرگودہا ،باغی ٹی وی ( نامہ نگار ملک شاہنواز جالپ ) ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام جاری سرگودہا نیزہ بازی چمپین شپ اختیام پذیر ہوگئی ۔ دو روز جاری رہنے والے مقابلوں میں ملک بھر سے سو سے زائد کلبوں کے کھلاڑیوں نے شرکت کی اور انفرادی و اجتماعی مقابلوں میں حصہ لیا ۔
اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر سرگودہا ڈویژن محمد اجمل بھٹی نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے کھلاڑیوں اور ٹیموں میں ٹرافیاں اور کیش انعامات تقسیم کیے۔ تقریب میں ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ شعیب علی اور اے ڈی سی آر محسن صلاح الدین اے ڈی سی ہیڈکوارٹر ارشد احمد وٹو سمیت دیگر افسران اور شائقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں کمشنر سرگودہا ڈویژن محمد اجمل بھٹی کا کہنا تھا کہ اپنی مٹی اور ثقافت کے ساتھ جوڑے رکھنے ، رشتے مضبوط بنانے اور عوام کو تفریح کے بہترین مواقع فراہم کرنے کے لیے ایسی سرگرمیاں جاری رہنی چاہیں تاکہ معاشرے کے مثبت پہلووں کو اجاگر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیزہ بازی جواں مردی، دلیری اور بہادری کا کھیل ہے کیونکہ اس میں کھلاڑی کو تیز رفتار گھوڑے کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف اپنا توازن برقرار رکھنا ہوتا ہے بلکہ اپنی نظر ایک چھوٹے کھونٹے پر مرکوز کرکے اسے نیزے کی مدد سے اکھاڑنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیزہ بازی کا کھیل روایتی طور پر پاکستان کے دیہی علاقوں میں مقبول ہے لیکن گزشتہ چند برسوں میں اسے شہروں میں بھی پسند کیا جانے لگا ہے۔ نوجوان نسل کو ایسے ثقافتی اور صحت افزاء کھیلوں کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے۔ کمشنر نے مزید کہا کہ ہمیں ایسے ہنر اور کھیل کی قدر کرنی چاہیے جو ہماری جسمانی و دماغی نشوونما کے لئے ضروری ہے اور انہی میں سے ایک گھڑ سواری اور نیزہ بازی بھی ہے۔
انہوں نے مستقبل میں بھی اس طرح کے مقابلوں کے انعقاد کے عزم کا اعادہ کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ شعیب علی نے کہا کہ پاکستان نے اپنی ثقافت اور روحانی اساس کے سبب دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کیا ہے۔ ہماری نوجوان نسل کو ایک صحت مند ماحول کی ضرورت ہے۔ ایک معتدل معاشرے کے قیام میں کھیلوں کی بہت اہمیت ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں جب ذہنی نشوونما کا اہتمام آسان ہو رہا ہے وہیں ہماری توجہ جسمانی صحت کی جانب کم ہوتی جا رہی ہے جس کے باعث ذہنی نشوونما بھی متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف حکومتی و نجی سیکٹر کو ان کھیلوں سے منسلک کیا جانا چاہیے جن میں سیاحت سرفہرست ہے۔ اسی طرح ثقافت، فنون لطیفہ، تاریخ، میڈیا اور دیگر ایسے شعبہ جات کی وابستگی سے ان کھیلوں کو بہت ترقی دی جا سکتی ہے جو نہ صرف ہماری ثقافت اور سیاحت کو فروغ دیں گے بلکہ ملکی معیشت میں بھی نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انتہائی خوبصورت ماحول میں جاری رہنے والے ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی ایک بڑی تعداد نے نہ صرف شرکت کی بلکہ خوب داد دے کر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی کی ۔