سرگودھا ( ادریس نواز چدھڑ سے ) کمشنر ڈاکٹر فرح مسعود نے سکولوں سے باہر بچوں اور ناخواندہ مرد وخواتین کو تعلیم کی فراہمی کیلئے ضلع سرگودہا کے دوسرے نان فارمل سنٹر کا افتتاح کر دیاہے ۔ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گل والا میں قائم سنٹر پر شام کے اوقات میں ایسی گھریلو خواتین یامحنت مزدوری کرنے والے مرد کو کسی وجہ سے تعلیم حاصل نہ کرسکے انہیں پڑھائی کے قابل بنایاجائے جبکہ ایسے بچے جن کے والدین صبح کے اوقات میں انہیں تعلیم نہیں دلاسکتے انہیں مفت تعلیم وتربیت فراہم کی جائیگی ۔ افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر محمد اصغر جوئیہ ‘ اے ڈی سی جی بلال فیروز جوئیہ ‘ سی او ایجوکیشن ریاض قدیر بھٹی او راے سی سرگودہا عمر دراز گوندل سمیت علاقہ معززین ‘ خواتین اساتذہ او رطلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر ڈاکٹر فرح مسعود نے کہاکہ تعلیم انسان کو شعور دیتی ہے ۔ دولت چوری ہو سکتی ہے علم نہیں‘ نان فارمل لٹریسی سنٹر کے قیام کامقصد ناخواندہ گھریلو خواتین کو ااپنے گھر وں کے قریب تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ خود پڑھ لکھ کر اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم وتربیت کرسکیں۔
ڈپٹی کمشنر محمد ا صغر جوئیہ نے بتایا کہ کمشنر ڈاکٹر فرح مسعود کے وژن کے تحت ضلع بھر میں مرحلہ وار 50 نان فارمل لٹریسی سنٹرز قائم کئے جائیں گے ۔ شہر میں12 مختلف مقامات پر ایسے سنٹرز کے قیام کی نشاندہی کی گئی دیگر تحصیلوںمیں بھی ایسے سنٹرز قائم کئے جائیں گے تاکہ گھر کے کام کاج کرنے والی خواتین صرف دو گھنٹے شام کے اوقات میں ایسے اداروں سے تعلیم حاصل کرسکیں۔ سی او ایجوکیشن ریاض قدیر بھٹی نے بتایاکہ ضلع بھر میں ایک لاکھ بچے کسی مجبوری کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں او رایسے سنٹرز کے قیام کامقصد ایسے بچوں کو مفت تعلیم وتربیت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ معاشرے کامفید شہری ثابت ہو سکیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم ہر مسلمان پر فرض ہے حق تو چھوڑا جاسکتاہے فرض نہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گل والا میں قائم سنٹرز پر 30بچوں اور گھریلو خواتین کی رجسٹریشن ہو چکی ہے جنہیں مفت کتابیں ‘ بیگ اور روزانہ کھانا بھی فراہم کیاجائیگا ۔قبل ازیں کمشنر ڈاکٹر فرح مسعود نے ڈپٹی کمشنر محمد اصغر جوئیہ کے ہمراہ بچوں میں سکول بیگ تقسیم کئے ۔ دونوں افسران خواتین کے کلاس روم میں گئے او ران سے اس ضمن میں آگاہی حاصل کی۔
٭٭٭٭٭

سرگودھا میں ناخواندہ بچوں ، مرد و خواتین کیلیٸے نان فارمل سنٹر کا افتتاح کر دیا گیا
Shares: