وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص رقم میں کمی پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کو ایک اہم خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے وفاق کی جانب سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے کم رقم مختص کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ حیدرآباد سے سکھر تک موٹروے (ایم 6) کی تعمیر کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے خط میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد سے سکھر تک موٹروے کی تعمیر نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موٹروے کی عدم موجودگی کی وجہ سے اندرون سندھ اور دیگر علاقوں کے درمیان ٹریفک کی روانی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جو ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال سکتی ہیں۔مراد علی شاہ نے خط میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی جانب سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کی گئی رقم پر شدید اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے نے سندھ کے 6 منصوبوں کے لیے صرف 4.34 فیصد رقم مختص کی ہے، جو کہ انتہائی کم ہے۔ اس کے مقابلے میں پنجاب کے 33 منصوبوں کے لیے 38.65 فیصد، خیبر پختونخوا کے 30 منصوبوں کے لیے 17.59 فیصد، بلوچستان کے 22 منصوبوں کے لیے 23.87 فیصد اور گلگت بلتستان کے 4 منصوبوں کے لیے 4.40 فیصد رقم مختص کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے خط میں مزید کہا کہ یہ واضح ناانصافی ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حیدرآباد سے سکھر تک ایم 6 موٹروے کی تعمیر کے لیے جلد از جلد بجٹ مختص کیا جائے اور این ایچ اے کو ہدایات دی جائیں کہ وہ اس منصوبے پر کام کا آغاز کرے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے کو فوری طور پر سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے تاکہ اس اہم منصوبے پر کام جلد شروع ہو سکے اور سندھ کے عوام کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے خط میں وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ وہ سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے منصفانہ رقم مختص کرے تاکہ صوبے کی ترقی میں رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے اور ملک کی معیشت کی ترقی کے لیے سندھ کا کردار مضبوط ہو۔
جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہو، وہ امن کی بات کیسے کر سکتا ،گورنر خیبر پختونخوا
چڑیا نہیں …..شیرنی ! تحریر:ڈاکٹر طاہرہ کاظمی