ایران کی کس پیشکش کو سعودیہ نے سستی سوداگری قرار دے دیا

ایران کی کس پیشکش کو سعودیہ نے سستی سوداگری قرار دے دیا
تفصیلات کے مطابق : سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کہا ہے کہ یمن میں جزوی فائر بندی کو سعودی حکومت مثبت نظر سے دیکھتی ہے امید ہے کہ اس کو واقعتا نافذ کیا جائے گا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس بات پر زور دے چکے ہیں۔

دوسری طرف شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ ایران کی جانب سے یمن میں جزوی فائربندی کی بات کرنا درحقیقت "سستی سوداگری” اور یمن اور اس کے عوام کے استحصال کی کوشش ہے ،،، جب کہ اس سے قبل ایرانی نظام خود یمن میں بحران پیدا کر کے اسے مسلسل بھڑکاتا رہا ہے۔
اس سے پہلے حوثی باغیوں کی طرف سعودی عرب کے بہت سارے فوجیوں کو یرغمال بنانے کی خبریں‌تھیں جسے یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی کے حوالہ سے بتایا ہے کہ حوثی باغی مختلف ذرائع ابلاغ کے ذریعے فرضی کامیابیوں کی تشہیر کر رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اس سلسلے میں کئی ماہ قبل ہونے والی ایک ناکام کارروائی کی پرانی وڈیوز کو استعمال کر رہے ہیں، یہ انکشاف یمنی وزیراعطلاعات الاریانی نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا ہے، یمنی وزیر اطلاعات کے مطابق حوثی باغیوں کی جانب سے فرضی کامیابیوں کے پروپیگنڈے کا مقصد اپنی سیاسی اور عسکری بے بسی اور عوام کی جانب سے الگ تھلگ کر دیے جانے پر پردہ ڈالنا ہے، حوثی ملیشیا اپنے عناصر کا دم توڑتا مورال بحال کرنا چاہتی ہے تا کہ شروع کی جانے والی جنگ جاری رکھی جا سکے،

ایرانی و روسی صدر کی ملاقات، کن امور پر بات ہوئی؟

ایران کو عسکری جواب نہ دیا تو پھر حملہ کرے گا ایسا کس نے کہہ دیا؟

Comments are closed.