سینئر اداکارہ ارسہ غزل نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے اس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں ڈرامہ سیریل ”حبس” میں جو کردار کررہی ہوں وہ یہی بتاتا ہے کہ اگر ساتھ نہیں چل سکتے تو ایک ساتھ رہ کر ایک دوسرے کی زندگی اجیرن کرنے سے بہتر ہے کہ ایک دوسرے سے الگ ہو کر رہا جائے۔ ارسہ غزل نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں اپنے اردگرد بہت سارے ایسے لوگ دیکھے جو ساری زندگی ایک دوسرے کو جھیلتے ہی رہے لیکن الگ نہ ہوئے ان کے بچوں نے ایک سٹیج پر آکر ان سے کہا کہ پلیز آپ دونوں الگ ہوجائیں تاکہ آپ دونوں خوش رہ سکیں ہم روزانہ کے لڑائی جھگڑوں سے تنگ آچکے ہیں۔ ارسہ غزل نے کہا کہ ماں باپ کے
لڑائی جھگڑوں بچے ہی پریشان ہوتے ہیں۔ ارسہ نے یہ بھی کہا کہ مرد کا رشتہ نہ چلے تو وہ شادی کرلے اور اپنے کم عمر سے شادی کرے تو کوئی نہیں بولتا لیکن کوئی طلاق یافتہ عورت اگر شادی کر لیتی ہے تو اس کو اتنی باتیں سنائی جاتی ہیں کہ اسکا جینا حرام کر دیا جاتا ہے یہ ہماری سوسائٹی کا دوہرا معیار ہے جسے میں پسند نہیں کرتی۔ ارسہ نے یہ بھی کہا کہ جب ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں تو پھر پبلک میں اس بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے ایک دوسرے کو چھوڑنا ضروری ہو تو عزت احترام کے ساتھ چھوڑیں۔