سعودی عرب نے ملازمین کو بڑا جھٹکا لگا دیا

0
38

سعودی عرب نے ملازمیں کو بڑا جھٹکا لگا دیا
باغی ٹی و ی : کورونا وائرس سے ہونے والے معاشی نقصان کے پیش نظر سعودی عرب نے اپنے بجٹ اخراجات میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔روزنامہ اخبار الشرق اوسط کے مطابق ، پیر کو جاری کردہ سعودی وزارتی فیصلے کے تحت نجی شعبے کی کمپنیوں کو تنخواہوں میں 40 فیصد تک کمی کی اجازت دی گئی ہے اور وہ COVID-19 وبائی امراض کے نتیجے میں ہونے والی معاشی مشکلات کی وجہ سے معاہدوں کو ختم کرنے کی اجازت دیتا ہے

سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدان نے سنیچر کے روز کہا تھا کہ کورونا وائرس سے معیشت کو دھچکا لگا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے کڑے اور تکلیف دہ فیصلے کیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس بحران سے نکلنے کے لیے سبھی آپشنز کھلے ہیں۔

العربیہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں الجدان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب بجٹ کے خرچوں میں نمایاں کٹوتی کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے اثرات رواں سال کے دوران دوسری سہ ماہی پر واضح طور پر نظر آئے ہیں۔ الجدان نے کہا کہ سعودی عرب کے مالی معاملات کو سخت کیا جائے گا تاکہ تمام چیزیں قابو میں رہیں۔

سعودی کے وزیر نے کہا کہ اس کے علاوہ میگا پراجیکٹس کے اخراجات میں بھی کٹوتی کی جائے گی۔ دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک سعودی عرب تاریخی طور پر تیل کی کم قیمت سے نبرد آزما ہے۔

رواں سال مارچ میں سعودی عرب کے مرکزی بینکوں میں بیرونی زر مبادلہ کے زخائر میں گذشتہ 20 برسو‎ں میں سب سے زیادہ کمی آئی ہے۔

تیل کی قیمت گرنے کے بعد پہلی سہ ماہی میں نو ارب ڈالر کا بجٹ میں خسارہ ہوا ہے۔ الجدان نے گذشتہ مہینوں میں کہا تھا کہ سعودی عرب رواں سال 26 ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے تاکہ زرمبادلہ کے زخائر کو متوازن رکھا جا سکے۔

سعودی عرب کی مالیاتی اتھارٹی نے منگل کے روز کہا تھا کہ مارچ میں سعودی عرب کی غیر ملکی املاک میں 464 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ گذشتہ 19 برسوں میں اپنے سب سے نچلے درجے پر ہے۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ایسا کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہوا ہے۔

سعودی کے وزیر خزانہ محمد الجدان نے کہا کہ اگلے اقدام اور فیصلوں پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ نقصان کو پورا کیا جاسکے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ تیل کے علاوہ محصولات میں گراوٹ کے اثرات آنے والی سہ ماہی میں نظر آئیں گے۔

الجدان نے کہا کہ ‘رواں سال کے آغاز میں تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تھی اور آج 20 ڈالر فی بیرل ہے۔ یہ 50 فیصد سے بھی زیادہ کی گراوٹ ہے۔

Leave a reply