سعودی عرب 2022 کے دوران شرح نمو کے لحاظ سےجی 20 ممالک میں سرفہرست ہے،آئی ایم ایف
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/10/imff.png)
آئی ایم ایف نے جولائی میں جاری اپنی سابقہ پیش گوئیوں کو اپ ڈیٹ کرکے نئی رپورٹ جاری کردی ہے۔
باغی ٹی وی : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب 2022 کے دوران شرح نمو کے لحاظ سے جی 20 ممالک میں سرفہرست ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے 2022 کے دوران سعودی معیشت کی نمو کے لیے اپنی پیشن گوئی 7.6 فیصد مقرر کی۔ گزشتہ جولائی اور اپریل کی توقعات کے بعد مسلسل دوسری مرتبہ زیادہ پیش گوئی کی گئی۔ اس سے قبل جنوری میں جو توقعات ظاہر کی گئی تھیں ان کے مطابق سعودی جی ڈی پی کی نمو 4.8 فیصد متوقع تھی۔
IMF Growth Forecast: 2023
USA🇺🇸: 1%
Germany🇩🇪: -0.3%
France🇫🇷: 0.7%
Italy🇮🇹: -0.2%
Spain🇪🇸: 1.2%
Japan🇯🇵: 1.6%
UK🇬🇧: 0.3%
Canada🇨🇦: 1.5%
China🇨🇳: 4.4%
India🇮🇳: 6.1%
Russia🇷🇺: -2.3%
Brazil🇧🇷: 1%
Mexico🇲🇽: 1.2%
KSA🇸🇦: 3.7%
Nigeria🇳🇬: 3%
RSA🇿🇦: 1.1%https://t.co/VBrRHOfbIE #WEO pic.twitter.com/0TDJbgSuka— IMF (@IMFNews) October 11, 2022
آئی ایم ایف نے 2023 کے لیے سعودی معیشت کی نموکی پیش گوئی 3.7 فیصد رکھی۔ منگل کے روز جاری ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق یہ شرح سابق پیش گوئی کے تقریبا برابر ہی ہے۔ اپریل کی پیش گوئی میں یہ شرح 3.6 فیصد تھی۔ 2021 میں سعودیہ کی حقیقی شرح نمو 3.2 فیصد رہی۔
اقوام متحدہ میں روس کی یوکرین کےعلاقوں کی’غیرقانونی‘ الحاق کی مذمت،پاکستان اورچین کا ووٹنگ سے اجتناب
رپورٹ کے مطابق 2022 کی شرح نمو کے لحاظ سے گروپ آف ٹوئنٹی میں ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے، اس کی شرح نمو 6.8 فیصد متوقع ہے۔ انڈونیشیا کی شرح نمو 5.3، ترکی 5، ارجنٹائن 4، آسٹریلیا 3.8 اور برطانیہ کی شرح نمو 3.6 فیصد تک رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
IMF Chief Economist @pogourinchas: The world’s three largest economies—US, China, and the euro area—will continue to stall. The worst is yet to come and for many people, 2023 will feel like a recession. https://t.co/SnntPSlwet #WEO pic.twitter.com/mhNpxedXEC
— IMF (@IMFNews) October 11, 2022
آئی ایم ایف نے سعودی عرب میں افراط زر کے حوالے سے پیش گوئی کی کہ 2022 میں افراد زر 2.7 فیصد تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ 2021 میں یہ شرح 3.1 فیصد تھی۔ 2023 میں افراط زر کی شرح کم ہوکر 2.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
مملکت کا کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس جی ڈی پی کے فیصد کے طور پر 2022 کے لیے 16 فیصد اور 2023 کے لیے 12.3 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ گزشتہ برس یہ 5.3 فیصد رہا تھا۔
وائٹ ہاوس نے صدر جوبائیڈن کا نیشنل سیکیورٹی پلان جاری کر دیا
Global inflation is proving to be broader and more persistent than we anticipated. We expect it to peak at 9.5% this year before slowing to 4.1% by 2024. https://t.co/SnntPSlwet pic.twitter.com/V0DvhaqIFj
— IMF (@IMFNews) October 11, 2022
آئی ایم ایف نے کہا کہ عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں وسیع پیمانے پر سست روی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جو توقعات سے زیادہ ہے۔ مہنگائی کی شرح پچھلی کئی دہائیوں کی ریکارڈ شرح سے زیادہ ہوگئی ہے۔
عالمی اقتصادی ترقی اس سال 3.2 فیصد، 2023 میں 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ 2021 میں عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد رہی تھی۔