ایران اور سعودی عرب کے درمیان 2016 کے بعد پہلی مرتبہ اعلیٰ سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔

باغی ٹی وی: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا کہ اُردن کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر اپنے سعودی ہم منصب سے بات چیت کی، شہزادہ فیصل نے اُنہیں یقین دلایا کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے۔

” الجزیرہ” کے مطابق بدھ کو شائع ہونے والی ایک عربی ٹویٹ میں، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے علاوہ خطے اور فرانس کے دیگر ہم منصبوں کے علاوہ منگل کو اردن میں عراق پر مرکوز کانفرنس کے موقع پر بات کی۔

انہوں نے لکھا کہ سعودی وزیر نے مجھے یقین دلایا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

امیرعبداللہیان نے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں اور سعودی حکام نے ابھی تک عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

دونوں علاقائی حریفوں نے 2016 میں ایک ممتاز شیعہ رہنما کی پھانسی کے بعد تہران میں سنی اکثریتی مملکت کے سفارت خانے پر ہجوم کے حملے کے بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔

اپریل 2021 سے عراق نے دونوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کے پانچ دور کی میزبانی کی ہے، جن میں سے تازہ ترین اس سال اپریل میں سامنے آیا تھا۔ چھٹے دور کی توقع کئی مہینوں سے کی جا رہی تھی، اس قیاس کے ساتھ کہ یہ پہلی بار وزرائے خارجہ کی سطح پر ہو سکتا ہے، لیکن اس میں کئی رکاوٹیں ہیں۔

Shares: