پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سعودی عرب میں حاصل کی جانے والی عمارتوں کا مکمل ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا ہے.
رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ سیکریٹری مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ مدینہ میں پاکستان ہاؤس کی عمارت 1988میں توسیعی منصوبےکیلئے منہدم ہوئی، اس عمارت کے بدلے پاکستان کو26ملین ریال ملےتھے،اس میں سے 19 ملین ریال کی 2 عمارتیں خریدی گئیں۔
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ مدینہ میں موجودہ پاکستان ہاؤس بھی توسیعی منصوبےکی زدمیں آگیاہے، اسے بھی منہدم کردیا جائے گا، وہاں موجود دیگرتمام عمارتیں منہدم کی جائیں گی، سعودی حکام کی جانب سے سب کو نوٹس جاری کیے جارہے ہیں۔ نور عالم خان نے پوچھا کہ حجاج کے معاونین مفت میں جاتےہیں یا اس کے پیسے وصول کرتے ہیں؟
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سعودی عرب نےانسداد وبائی امراض کیلئےعالمی فنڈ میں 5 کروڑ ڈالرعطیہ کرنےکا اعلان کیا
سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبےکی رقم میں پونے 2 ارب روپےکی مبینہ کرپشن کا انکشاف
جلسے کی وجہ سڑک بند ہونے سے مشکلات محمود خان اور مراد سعید کے خلاف درخواست درج
راولپنڈی پولیس کو شیخ رشید پر حملے کی کال موصول،شیخ رشید کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی
بچپن میں پریشان کن اور برے حالات جوانی میں امراض قلب کا باعث بن سکتے ہیں ،تحقیق
برجیس طاہر نے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان سے ہر سال 500 یا 600 معاونین اور خدام سعودی عرب جاتے ہیں، پاکستان غریب ملک ہے لیکن ان پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت مذہبی امور سے تمام معاونین حج اور سعودی عرب میں کرائے پر حاصل کی جانے والی عمارتوں کا مکمل ریکارڈ بھی مانگ لیا۔ پی اے سی نے نواب آف بہاولپور کی سعودی عرب میں جائیداد کے معاملے پر سیکرٹری وزارت خارجہ کو بھی طلب کر لیا۔