سعودیہ کا یمن کے متحارب گروپوں کے درمیان امن معاہدہ خطے میں امن لا سکے گا؟

0
35

یمنی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔

یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے درمیان معاہدہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کروایا، ان کا کہنا تھا کہ "ریاض معاہدہ” یمن کے سیاسی حل کی جانب قدم بڑھے گا، محمد بن سلمان نے کہا کہ معاہدے سے یمن میں استحکام کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

یمن میں حوثی باغیوں، جنوبی عبوری کونسل اور یمنی حکومت کے درمیان جنگ کا سلسلہ جاری ہے تاہم سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومت اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ جنوبی عبوری کونسل کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اگست میں متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے حملہ کر کے سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومتی فورسز کو شکست دے کر عدن پر قبضہ کر لیا تھا۔
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے باور کرایا ہے کہ ریاض معاہدے کا سہرا مملکت کی اُن کوششوں کے سر ہے جو وہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ،،، یمن میں امن و استحکام اور ترقی کو یقینی بنانے کے واسطے کر رہی ہے۔

یمن میں حوثیوں‌ پھر کتنے بچوں‌ کی زندگی کے چراغ گل کر دیے

سعودی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ ” ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ یہ معاہدہ ایک نئے صفحے کا آغاز ثابت ہو جس تحت یمن کے تمام فریقوں کے بیچ سچائی پر مبنی مکالمہ سامنے آئے تا کہ ایک سیاسی حل تک پہنچا جا سکے اور یمن کا بحران اختتام کو پہنچے”۔

یاد رہے کہ یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے درمیان ریاض معاہدے پر دستخط کی تقریب منگل کے روز سعودی دارالحکومت میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی اور ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید موجود تھے۔

اس معاہدیے کو اس  حیثیت سے اتنا زیادہ  موثر نہیں دیکھا جا رہا کیونکہ یمن کے حوثی باغی جو کہ ایران کی سپورٹ حاصل کیے ہوئے ہیں اور یمن کے اہم سٹیک ہولڈر ہیں ، ان کا ذکر نہیں ہے ، اور یمن کے اندر زیادہ تر جو کارروائیاں ہیں وہ انہیں کی ہیں ۔ یمنی حوثیوں نے عرب اتحاد کو کافی مشکل وقت دیا ہے اور اسی طر ح سعودیہ کے اوپر بھی اس کے راکٹ اور ڈرون حملے ہوتے رہتے ہیں ،

Leave a reply