وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سے ڈیفرڈ پے منٹ پر تیل خریداری کے معاہدہ کی منظوری دے دی-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نےتیل خریداری معاہدے کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی سرکولیشن سمری اکنامک ڈویژن کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھجوائی گئی-
معاہدے کے تحت سعودی عرب پاکستان کو ماہانہ 100 ملین ڈالرز کا ادھار فیول فراہم کرے گا معاہدے کے تحت پاکستان کو فیول کی ادائیگی کے ساتھ 3 اعشاریہ 80 فیصد مارجن بھی دینا ہو گا معاہدہ ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے ہے جسے بعد میں بڑھایا بھی جا سکتا ہے-
وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر نے پاک سعودی معاہدے کے ڈرافٹ پر اتفاق کیا –
خیال رہے کہ ڈیفرڈ پے منٹ پر فیول دینے کا وعدہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے دوران ہوا تھا سعودی ولی عہد نے ایک سال تک پاکستان کو ڈیفرڈ پے منٹ پر فیول دینے کا وعدہ کیا تھا-
واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد کی نمایاں کمی آئی ہے جس کے بعد یہ قیمت گزشتہ ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہےعالمی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز مارکیٹ کھلتے ہی خام تیل کی قیمت میں 8.77 ڈالر کمی دیکھی گئی ہے جو کل قیمت کا 10.7 فیصد ہے جس کے بعد فی بیرل قیمت 73 اعشاریہ 45 ڈالر تک گرگئی۔
اس بڑی کمی کی وجہ کورونا وائرس کی سب سے تبدیل شدہ قسم کو قرار دیا جارہا ہے جسے جنوبی افریقا میں حال ہی میں دریافت کیا گیا ہے۔ قیمت میں یہ کمی اپریل 2020ء کے مقابلے میں سب سے بڑی کمی ہے جو کہ ڈیڑھ سال بعد ہوئی ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہونے لگیں
دوسری جانب تیل کی زائد پیداوار بھی اس کمی کی ایک اہم وجہ قرار دی گئی ہے تاہم اب بھی زیادہ حلقوں کی جانب سے جنوبی افریقا میں نمودار ہونے والے کورونا وائرس کی نئی جینیاتی تبدیل شدہ شکل کو اس کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے اور کئی ممالک پہلے ہی جنوبی افریقا سے آمدورفت پر پابندی عائد کرچکے ہیں۔
دریں اثنا مختلف اقسام کے خام تیل میں مختلف کمی ہوئی ہے مثلاً ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 9 ڈالر تک کم ہوئی جو ساڑھے 11 فیصد کمی ہے اور اس کے بعد 69 اعشاریہ 77 ڈالر فی بیرل رہ گئی ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر اپریل 2020ء کے بعد سے اب تک خام تیل کی قیمت میں یہ سب بڑی کمی دیکھی گئی ہے۔