خیبر پختونخواہ کے علاقے سوات سے صحافی فیاض ظفر کو گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا ہے

صحافی فیاض ظفر کی گرفتاری پر صحافی برادری نے احتجاج کیا تو نگران وزیراطلاعات مرتضی سولنگی نے واقعہ کا نوٹس لے لیا، فیاض ظفر کو ایک دن قبل سوات سے گرفتار کیا گیا، انہیں سوات کی مقامی پولیس نے ایم پی او کے تحت گرفتار کیا ہے،جس کے بعد انہیں سوات جیل منتقل کر دیا گیا،

صحافی فیاض ظفر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بد نام زمانہ ٹارگٹ کلر شفیع اللہ گنڈا پور اور نا اہل رشوت خور ڈپٹی کمشنر نے مجھے دفتر سے گرفتار کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، فیاض ظفر سنئیر صحافی، وائس آف امریکہ ( ڈیوہ ریڈیو) اور روزنامہ مشرق سوات کے بیور چیف ہیں

فیاض ظفر سوات کے عوام کی آواز ہے،سینیٹر مشتاق احمد
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ سوات کے سب سے سینئر منجھے ہوئے نمایاں جرنلسٹ فیاض ظفر کی نوآبادیاتی قانون 3MPO کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ فیاض ظفر سوات کے عوام کی آواز ہے، امن کی آواز ہے، دہشتگردی کے خلاف سوات یونیورسٹی میں طالبات کی ہراسانی کے خلاف انظامیہ کی کرپشن کے خلاف ماضی قریب میں انہوں نے طاقتور انداز سے آواز اٹھائی ہے، ان کو بولنے کی ،آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے، یہ بدترین فسطایت ہے، شدید ترین سنسرشپ ہے، فیاض ظفر فالج اور اعصابی امراض سے متاثرہ ہیں،اور ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔صحافیوں کو 3MPO کے تحت گرفتار کرنا صحافت کا گلہ گھونٹنا پریس اور میڈیا کو زنجیریں اور ہتھکڑیاں ڈالنا ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، حکومت فوری طور پر 3MPO واپس لے اور فیاض ظفر کو رہا کرے.

آج ڈپٹی کمشنر صاحب کو ایک صحافی سے خطرہ پیدا ہوگیا،ایمل ولی خان
عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین اظہاررائے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے لیکن یہاں بڑی کرسیوں پر بیٹھے ہوئے افراد اپنے آپ کو آقا سمجھ کر بڑے غرور کے ساتھ آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتے ہیں۔ فیاض ظفر سوات کا سپوت، ایک بہادر اور سچا صحافی ہیں جنہوں نے بیماری کے باوجود حق اور سچ بات کی۔ آج ڈپٹی کمشنر صاحب کو ایک صحافی سے خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ انکے پوسٹس سے سوات میں امن کے قیام کو بڑا خطرہ ہے۔ ڈی سی صاحب! جو دہشتگرد ایک ‘شادی میں شرکت’ کیلئے سوات آئے تھے، اصل خطرہ ان سے ہے۔ فیاض ظفر کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان پر تشدد کرنیوالے پولیس اہلکار اور انکے آقاؤں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

دوسری جانب نگران وزیراطلاعات مرتضی سولنگی نے سوات کے سینئر صحافی فیاض ظفر پرمبینہ تشدد اور حراست کا نوٹس لے لیا اور فیاض ظفر پر تشدد اور گرفتاری کی رپورٹ طلب کرلی،نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے متعلقہ حکام سے فیاض ظفر سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر مکمل یقین رکھتے ہیں واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیق یقینی بنائی جائے اورتمام تفصیلات مہیا کی جائیں عہدے کی طاقت صحافیوں کی آواز دبانے کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے فیاض ظفر کے معاملے میں پیش رفت پر نظر رکھیں گے،فیاض ظفر سے متعلق تمام حقائق سامنے آنے پر میڈیا کو اگاہ کریں گے

سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

سکھر کے سینئر صحافی جان محمد مہر کو گولیاں مار دی گئی ہیں،

جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر صحافیوں کا احتجاجی مظاہرہ

جان محمد مہر کے قتل کے خلاف17 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلان

Shares: