14 اگست 1947 یہ وہ دن ہے جب ہم نے بظاہر انگریز سے آزادی حاصل کی مگر انگریزی نظام میں ویسے ہی جھکڑے ہوے ہیں ؟
14 اگست ہمارے لاکھوں شہداء کا دن ہے معصوم عصمتوں کے تار تار ہونے کا دن ہے تو کیا یہ دن اس طرح خوشیاں منانے کا ہے کہ ہم باجے بجاتے ناچتے کودتے پھریں؟
گورداسپور سمیت بہت سے مسلم اکثریت کے علاقے بشمول کشمیر۔جونا گڑھ مناوادر ریاست حیدر باد کو انڈیا ہضم کر گیا
یہ دن تو بدلے کے عہد کی تجدید کا دن ہے کہ بلاجواز ظلم سے لاکھوں لوگوں کو انتہائی شقاوت و درندگی سے ذبح کر دیا گیا معصوم بچوں کو ماوں کے سامنے نیزوں میں پرو دیا گیا باپوں کے سامنے بیٹیوں کو اٹھا لے گئے اور ذخمی بھائی بے بسی سے آنسو بہاتے تڑپ تڑپ کر جان دیتے تھے جوان گھبرو اپنے ماں باپ کا تحفظ نا کر سکے اس تاریک ترین ظلم و دہشت گردی کے دن کےجواب میں سبز سفید سوٹ پہن کر ٹھمکے مارتے باجے بجاتے انڈین گانوں پر رقص اور انکی فلموں کے دلدادہ نوجوانوں کو کون اس دن کی حقیقتوں سے آشنا کرے گا ؟
ہم نے جسمانی آذادی تو حاصل کر لی مگر کیا ہمارا دماغ و دل بھی آذاد ہیں ؟
کیا ہمارے شادی بیاہ نبیؐ کے طریقوں کے مطابق ہوتے ہیں یا ہم انہی ہندوانہ کلچر کو بھرپور فرض سمجھتے ہیں ؟ ہمارے گھروں کے رسم رواج کیا ریاست مدینہ کے مطابق ہیں یا ہم نے محض ہندوستان و پاکستان کے نام کا فرق پیدا کرنے کے لیے قربانیاں دیں تھیں یا آذادی محض جسم کے آزاد ہونے کا نام ہے؟
بالکل درست ہے کہ ہم یہاں انڈین مسلمانو سے بہت بہتر ذندگی گزار رہے ہیں لیکن جس مقصد کے لیے آزادی حاصل کی گئی تھی وہ محض دو قومی نہیں دو نظریوں دو عقیدوں اور ان کے درمیان عملی فرق کی وجہ سے الگ ہوے تھے آذادی حاصل کی تھی تو کون بتائے گا آذادی کیوں حاصل کی گئی ؟
کیا ہمارے سرکاری ادارے انگریز دور سے بھی ذیادہ کرپٹ نہیں ہو چکے جو ہر جائز کام بھی رشوت کے بنا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ؟
کیاہم نے ملاوٹ ذخیرہ اندوزی سود سے آذادی حاصل کر لی ؟
کیا ہمارے حکمرانوں کا انداز حکمرانی ریاست مدینہ سے ملتا ہے یا انگریزی نظام کو دیسی تڑکے کے ساتھ چکایا جارہاہے؟
کیا ہماری عدالتیں رہنمائی قرآن و حدیث سے لیتی ہیں یا محض انگریز جج کی جگہ مسلمان جج بٹھا کر نظام وہ سامراجی ہے جہاں مظلوم کو انصاف نہیں ملتا اور بے موت مارا جاتا ہے جبکہ ظالم دندناتے پھرتے ہیں ؟
قوم کی ذہن سازی کرنے میں آج سب سے بڑا کردار میڈیا کا ہے مگر وہاں تو فلمی طوائفوں کا قبضہ ہے آذادی کے وقت کی نسل تقریبًا اٹھ چکی ہے بہت کم لوگ جو اس وقت سن شعور کو پہنچے ہوے تھے ذندہ ہوں گے تو کیا آج کی 4g 5g نسل آذادی کے مقصد کو کیا سمجھتی ہے سبز سفید سوٹ پہننا ناچنا گانا باجے بجانا؟
جبکہ اللہ کیا فرما رہے یہ تو تجدید عہد کا دن تھا
اُذِنَ لِلَّذِيْنَ يُقٰتَلُوْنَ بِاَ نَّهُمْ ظُلِمُوْا ۗ وَاِ نَّ اللّٰهَ عَلٰى نَـصْرِهِمْ لَـقَدِيْرُ
"اجازت دے دی گئی اُن لوگوں کو جن کے خلاف جنگ کی جا رہی ہے، کیونکہ وہ مظلوم ہیں، اور اللہ یقیناً ان کی مدد پر قادر ہے”
ٱلَّذِيْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَا رِهِمْ بِغَيْرِ حَقٍّ اِلَّاۤ اَنْ يَّقُوْلُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ۗ وَلَوْلَا دَ فْعُ اللّٰهِ النَّا سَ بَعْضَهُمْ بِبَـعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَا مِعُ وَبِيَعٌ وَّصَلَوٰتٌ وَّمَسٰجِدُ يُذْكَرُ فِيْهَا اسْمُ اللّٰهِ كَثِيْرًا ۗ وَلَيَنْصُرَنَّ اللّٰهُ مَنْ يَّنْصُرُهٗ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِيٌّ عَزِيْزٌ
"یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے ناحق نکال دیے گئے صرف اِس قصور پر کہ وہ کہتے تھے "ہمارا رب اللہ ہے” اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ذریعے دفع نہ کرتا رہے تو خانقاہیں اور گرجا اور معبد اور مسجدیں، جن میں اللہ کا کثرت سے نام لیا جاتا ہے، سب مسمار کر ڈالی جائیں اللہ ضرور اُن لوگوں کی مدد کرے گا جو اس کی مدد کریں گے اللہ بڑا طاقتور اور زبردست ہے”
(QS. Al-Hajj 22: Verse 40)
آو عہد کریں کہ جسمانی آذادی کے بعد ذہنی آذادی اور نظام کی آذادی بھی حاصل کریں گے یا کوئی مجھے سمجھا دے کہ جشن منانے کا وقت آچکا ہے کیا اس وقت کے شہید یونے والے لاکھوں شہداء اگر آج ہمیں ایسے جشن مناتے دیکھیں تو کیا سوچیں کہ یہ جشن ہماری شہادتوں پر منارہے ہو؟ وہ بہنیں جو انڈیا میں گئیں تھیں آج بڑھاپے میں ہندووں سکھوں کی دادیاں نانیاں بن گئیں ہیں اور انتظار کرتے کرتے اللہ کے حضور پیش ہوگئیں ہیں اور کچھ ذندہ ہیں تو کیا ابھی جشن منانے کا وقت ہے ؟ مجھے تو نہیں لگتا آپ کو لگتا ہے تو مجھے بھی سمجھا دیں شکریہ

Shares: