سابق افغان وزیر نے جرمنی میں سائیکل پر پیزا ڈیلیوری شروع کردی-
باغی ٹی وی : جرمن میڈیا کے مطابق افغان حکومت میں سابق وزیر مواصلات سید احمد شاہ سادات نے مشرقی جرمن ریاست سیکسونیا کے لیپ زگ میں ایک فوڈ ڈیلیوری کمپنی میں کام کام شروع کیا ہے۔ وہ اپنی سائیل پر گاہکوں کو پیزا سپلائی کررہے ہیں۔
Afghan minister now delivering pizza in #Germany
▪️#Afghanistan's former communications minister Sayed Ahmad Shah Saadat is now a driver for the Lieferando delivery service in Leipzig. pic.twitter.com/4SpQPHGrZm
— EHA News (@eha_news) August 22, 2021
ایچ آئی وی ٹی وی نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ سابق وزیر مواصلات سید احمد شاہ سادات لیپ زگ شہر میں سائیکل پر پیزا آرڈر سپلائی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب جرمن اخبار "دی پیپل آف لیپزگ” کے مطابق سابق افغان وزیر 2020 میں اپنے ملک سے فرارکے بعد سیکسونیا میں جرمن کمپنی "لائیف رینڈو” کے ساتھ پیزا کی ترسیل کا کام کررہے ہیں
Sayed Sadaat war Mitglied der afghanischen Regierung. 2020 flüchtete er nach #Sachsen – und jobbt nun bei Lieferando. Wie konnte das passieren? #Afghanistan https://t.co/Kp6UAw12UQ
— LVZ (@LVZ) August 21, 2021
لیپ زگ پیپلز ڈیلی کے مطابق سابق افغان وزیر کا کہنا ہے کہ "میں اب سادہ زندگی گزار رہا ہوں”۔ انہوں نے دسمبر 2020 میں افغان حکومت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
سید احمد شاہ سادات نے اخبار کو بتایا کہ افغان بعض حکومتی اداروں نے ان پر استعفیٰ جمع کرانے کے لیے دباؤ ڈالا حکومتی اراکین دسمبر 2020 میں طالبان تحریک کی پیش قدمی ،ملک پر ممکنہ کنٹرول کے خطرے اور غیرملکی افواج کے انخلا کی تاریخ کے قریب آنے کے بعد ملک سے فرار کے منصوبے تیار کر رہے تھے۔
لیپ زگ پیپلز ڈیلی کے مطابق انہوں نےالزام عائد کیا کہ حکومتی عہدیدار وزارت مواصلات کے بجٹ پر ہاتھ ڈالنا چاہتے تھے۔ حکومتی عہدیداروں نے وزارتوں کے سرکاری بجٹ میں لوٹ مار کرکے پیسے بیرون ملک منتقل کرنے کی کوشش کی حکومتی عہدیدار چاہتے تھے کہ وزارتوں کا بجٹ اپنے قبضے میں لے کرملک سے بھاگ جائیں۔
طالبان کا خوف: سابق افغان آرمی چیف بھی فرار ہونے والوں میں شامل تصویر سوشل میڈیا پر وائرل
سادات نے بتایا کہ انہوں نے مبینہ لوٹ مار کے اس منصوبے میں حصہ لینے سے انکار کر دیا جس پراُنہیں اپنی وزارت کے فنڈز سے محروم ہونا پڑا اس کے بعد حکومت نے ان پر استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ ڈالا وہ استعفیٰ دینے کے فورا بعد دسمبر 2020 میں لیپ زگ آگئےتھے ان کے پاس پیسے ختم ہوگئےجس کے بعد انہوں نے”لائیف رینڈو” ڈیلیوری سروسز کمپنی میں کام شروع کردیا۔
سابق افغان وزیر نے وضاحت کی کہ وہ اپنی نئی نوکری کے ذریعے کچھ رقم اکٹھی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ جرمن زبان سیکھنے کے اخراجات ادا کیے جا سکیں اور مواصلات کے شعبے میں اپنی تعلیم جاری رکھوں میں یہاں جرمنی میں خود کو محفوظ محسوس کرتا ہوں جہاں پولیس کرپٹ ہے اور نہ سیاست۔