فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ ڈٹ گئی ہے جبکہ اس حوالے سے صحافی مبشرلقمان نے سوال جبکہ عرفان قادر سے سوال کیا تو انہو ں نے کہا کہ جس میں جماعت کی میں نمائندگی کررہا ہوں وہ اب اس کو واپس لینا چاہتی ہے اور انہوں نے درخواست بھی دی مگر چیف جسٹس صاحب نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے، اس پر سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹ کو نہ کردی اور اس پر بھی اپیل کو مستردکیا جائے گا یا قبول؟


اس پر عرفان قادر جو کہ معروف وکیل اور سابق اٹارنی جنرل ہیں نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں تو واضح لکھا ہے کہ ایسا ہوسکتا ہے، لیکن عدالت عظمیٰ اس کو غیر آئنی قرار دے دیا ہے اور یہ منطق بھی غلط ہے جس میں اتفاق نہیں کرتا ہوں.

انہوں نے مزید کہا کہ فوج کا رول بہت رہا ہے گورنمنٹ سازی وغیرہ میں اور اب بہت سارے لوگوں کا خیال ہے کہ اس رول کو کم کردیا جائے، لہذا اگر آپ نے فوج کے رول کو کم کرنا ہے تو یہ عدالت کا کام نہیں ہے بلکہ پارلیمنٹ کا کام ہے کہ وہ یہ کرسکتی ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ڈوپ ٹیسٹ پازیٹو آنے پر 4 ایتھلٹس پر پابندی عائد کردی گئی
ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہی ہیں۔ اسحاق ڈار
زلفی بخاری کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر
مبشرلقمان نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام دقیانوسی ہے اور اس میں تو جو دہشتگردی ہیں وہ تو چھوٹ جائیں گے جبکہ ان کا تو ٹرائل تو ملٹری کورٹ میں ہونا چاہئے اس پر سینئر وکیل نے کہا آپ بالکل صحیح کہہ رہے ہیں کہ ایسا ہے اور میرا بھی یہی خیال ہے اس لیئے یہ جو عدالت نے فیصلہ دیا ہے وہ غلط ہے.

Shares: