اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر سمیت 20 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
باغی ٹی وی : سپریم کورٹ کے باہر وکلا کے احتجاج کے معاملے پر بیرسٹر گوہر سمیت 20 وکلا کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ اور سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،مقدمے میں ایم این اے لطیف کھوسہ، سینیٹر شبلی فراز،سلمان اکرم راجہ، مصطفین کاظمی، نیاز اللہ نیازی، اعظم سواتی، نسیم حیدر پنجوتھہ، انصر ایڈووکیٹ اور عبداللہ وزیر بھی نامزد ہیں جب کہ مصطفین کاظمی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری ادارے کے سربراہ کا پُتلا جلایا اور ٹائر جلا کر راستے بھی بند کیے گئے، مقدمے میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھانے والے 100 سے زائد نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب بہاولپورمیں پی ٹی آئی کےاحتجاج کےدوران 439 کارکنوں کے خلاف 9 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ 3 ایم پی اے ٹکٹ ہولڈر اور ایک ایم این اے ٹکٹ ہولڈر سمیت 73 گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کیخلاف شدید نعرے بازی کی، وکلا قاضی فائز عیسی کا پتلا بھی ساتھ لائے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے، عدلیہ کو جب بھی تقسیم کرنے کی کوشش ہوئی وکلاء باہر آئے ہیں، مجوزہ آئینی ترمیم غیر آئینی ہے، پورے ملک کو کنٹینرستان بنادیا گیا ہے۔








