سپریم کورٹ میں حافظ قران کیلئے 20 اضافی نمبروں سے متعلق از خود نوٹس کیس کا تحریری حکم جاری

0
33
supreme

سپریم کورٹ میں حافظ قران کیلئے 20 اضافی نمبروں سے متعلق از خود نوٹس کیس کا تحریری حکم جاری

سپریم کورٹ میں حافظ قران کیلئے 20 اضافی نمبروں سے متعلق از خود نوٹس کیس کا تحریری حکم جاری کردیا گیا ہے جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے کیس کا تحریری حکم جاری کیا۔ 6 رکنی لارجر بینچ نے از خود نوٹس کیس ختم کرنے کا حکم دیا اور فیصلے میں کہا کہ میڈیکل کالجز میں داخلے کےلیے حافظ قران کو 20 اضافی نمبر دینے کا قانون ختم ہو چکا ہے۔

تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ 29 مارچ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین نے ان معاملات پر از خود نوٹس لیا جو چیف جسٹس کا اختیار ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دو ایک کے تناسب سے بینچز کی تشکیل،مقدمات کے تقرر سے متعلق از خود نوٹس تھا۔ تحریری حکم کے متن کے مطابق 5 رکنی بینچ قرار دے چکا ہے کہ یہ اختیار صرف چیف جسٹس پاکستان کا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے میڈیکل طلبا کو حافظ قرآن ہونے پر 20 نمبر دینےکا ازخود نوٹس کیس بند کردیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹسز کے حوالے سے جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے پر لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔ تاہم جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل تھے۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق جسٹس فائز عیسیٰ نے حافظ قرآن کو اضافی نمبر دینےکے کیس میں بینچ بنانے پر اعتراض کیا تھا اور تمام ازخود نوٹسز پر کاروائی روکنےکا فیصلہ دیا تھا۔ آج 6 رکنی بینچ نےکیس کی سماعت 5 منٹ سے بھی کم وقت میں کی، لارجربینچ نے جسٹس فائزعیسیٰ کے فیصلے پرغور کیا۔

پی ایم ڈی سی کے وکیل افنان کنڈی عدالت میں پیش ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ 20 اضافی نمبر 2018 تک رولز کے تحت دیے جاتے تھے، 2021 میں نئے رولز بنے اور اضافی نمبر ختم ہوگئے، 20 اضافی نمبرکا معاملہ عملی طور پر ختم ہوچکا ہے۔ جسٹس منیب اختر کا کہنا تھا کہ موجودہ ازخود نوٹس 2022 میں لیا گیا تھا، 2021 کے رولز کے بعد ازخود نوٹس ویسے ہی غیر موثر ہوگیا۔ سربراہ بینچ جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ یہ ازخود نوٹس بند کیا جاتا ہے، ازخود نوٹس اور اس کے دیگر اثرات پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائےگا۔

Leave a reply