سپریم کورٹ آف پاکستان ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے فریقین کو کل کے لیے الیکٹرانک نوٹس بھجوا دیے ہیں اور چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 19 جون کو ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، 3 رکنی بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل تھے۔
پنجاب انتخابات کیس میں حکومت نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ پیش کرکے بینچ پر اعتراضات اٹھائے تھے، تاہم ایکٹ کےعوامی مفاد کے مقدمات میں نظرثانی اپیلیں لارجر بینچ سنے گا جبکہ ایکٹ کیخلاف غلام محی الدین اور ایڈووکیٹ زمان خان وردگ سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی تھیں۔ جبکہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر بل 26 مئی کو صدر مملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد 2023 قانون بن گیا تھا جس کے بعد آرٹیکل 184/3کے تحت دیے گئے فیصلوں پر نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا حق ہوگا۔ مذکورہ بل 14 اپریل کو قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد 5 مئی کو سینیٹ سے بھی منظورکرلیا گیا تھا۔
نئے قانون کے تحت آرٹیکل 184/3کے تحت فیصلوں پر 60 روز کے اندر نظر ثانی اپیلیں دائر کی جاسکتی ہیں جن کی سماعت فیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ کرے گا۔ علاوہ ازیں خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 23 مارچ 2023 کو پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات ملتوی کردیے تھے جو 30 اپریل بروز کو شیڈول تھے، اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فیصلہ آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔
فیصلے کے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کیلئے 25 مارچ کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ جبکہ واضح رہے کہ پنجاب انتخابات کیس میں حکومت کی جانب سے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ پیش کر کے کیس سننے والے بینچ پراعتراضات اٹھائے گئے تھے اور نئے قانون کے تحت عوامی مفاد کے مقدمات میں نظرثانی اپیلز لارجر بینچ میں سننے کا قانون بنایا گیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان کے حوالے سےامریکا پر لگائے جانے والے الزامات جھوٹے ہیں،امریکی محکمہ خارجہ
چین:سیاحتی مقام پر دریا میں اچانک سیلابی ریلا آگیا،کئی افراد بہہ گئے
ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھراضافہ
گیسٹ ہاؤس کی آڑ میں قحبہ خانہ،5 خواتین سمیت 11 ملزمان گرفتار
نئے چئیرمین نیپرا نے چارج سنبھال لیا
پشاور ہائیکورٹ میں اے پی ایس واقعے کے متعلق کیس کی سماعت
انجرڈ پرسنز میڈیکل بل؛ مریض کو پوچھا تک نہیں جاتا. سینیٹر مہر تاج
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کئے جانے والے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس کی آخری سماعت کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ اٹارنی جنرل اور درخواست گزاروں نے اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں، الیکشن کمیشن کے وکیل نے بھی دلائل دینے کی استدعا کی۔ حکم نامہ کے مطابق الیکشن کمیشن درخواستوں میں فریق نہیں، الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں وہ عدالتی معاون کے طور پر معروضات جمع کراسکتے ہیں۔اور حکم نامے میں بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جارہا ہے۔