ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم شہبازشریف نے بتایا کہ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقتصادی طور پر مربوط خطے کے مشترکہ وژن کو ترجیح دیتے ہوئے عالمی جغرافیائی و سیاسی تبدیلی پر شنگھائی تعاون تنظیم کے فورم پر ٹھوس ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔


وزیراعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت ایشیا اور یورپ کے درمیان قدرتی پل کے طور پر پاکستان کے پرکشش جغرافیائی محل وقوع پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ریاستی دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کریں اور داخلی سیاسی ایجنڈے کے حصول کے لئے پرتشدد اور مذہبی اقلیتوں کو بدنام کرنے کے خطرات سے خبردار کریں، تمام لوگوں کو بنیادی حقوق اور آزادی دے کر ہی پائیدار امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
صفائی کی مد میں کروڑوں روپے خورد برد کر لیے گئے، میر صادق عمرانی
عمرانی دورحکومت میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی،درخواست دائر
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے سے دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ بڑھ سکتا ہےمسجد نبوی میں 4.2 ملین نمازی اور زائرین کی آمد ریکارڈ
اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان
گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اہم ترین اجلاس طلب
عمرانی دورحکومت میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی،درخواست دائر
وزیراعظم نے گزشتہ سال غیر معمولی سیلاب سے پاکستان کی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے کہا کہ وہ اپنی یقین دہانیوں پر عمل کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے اور ان سے ہم آہنگ ہونے میں مدد فراہم کرے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ شنگھائی تعاون تنظیم اپنی سرحدوں کے اندر رہنے والے لوگوں کے لئے ایک امید افزا مستقبل تشکیل دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاکستان خوشحالی، امن اور رابطے کے مشترکہ خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

Shares: