اشیاء خور دو نوش کی مہنگائی میں اضافہ جبکہ سیلاب کے باعث غذائی بحران کا خدشہ

0
151

ایک طرف سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، ہزاروں ایکڑ پر محیط گندم اور فصلیں تباہ ہوگئیں تو دوسری جانب گراں فروشوں کے مخصوص گینگ بھی سبزی منڈیوں اور اتوار بازاروں میں عوام الناس کو لوٹنے کے لیے متحر ک ہوگئے۔

ماہرین نے سیلاب کے باعث پاکستان میں غذائی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔سیلاب سے تباہی کے اثرات سبزی منڈیوں تک پہنچنے لگے۔ بلوچستان اور سندھ میں پیاز اور ٹماٹر کی فصل تباہ ہونے سے قیمتوں میں د گنا اضافہ ہو گیا،سبزی منڈی میں ٹماٹر اور پیاز کی قلت ہو گئی۔منڈی میں پیاز175روپیہ فی کلو کے بجائے200ے 250 روپے فی کلو میں مل رہا ہے۔

ٹماٹر بھی طلب سے40 فیصد کم منڈی میں پہنچ سکا ہے۔ تھوک نرخوں پر5کلو ٹماٹر 1200روپیہ میں فروخت ہو رہا ہے۔اسلام آباد میں بھی سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان کو پہنچ گئیں۔ سستا بازار میں 5 کلو پیاز 1150 روپے میں فروخت ہونے لگا۔تاجروں نے حکومت سے اپیل کی کہ افغانستان اور ایران سے پیازدرآمد کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ ٹیکسز کو ختم کیا جائے تاکہ بحران سے نمٹا جا سکے۔

واضح رہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد بلوچستان اور سندھ میں کپاس اور چاول سمیت کئی سبزیوں اور پھلوں کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔پاکستان میں آنے والے مہینوں میں گندم کی بوائی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ دوسری جانب این این آئی کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے دیگر حصوں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے،بلوچستان اور سندھ میں سیلاب سے فصلوں کی تباہی اور منڈیوں میں سپلائی کم ہونے کے باعث آنے والے روز میں اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

مارکیٹ کمیٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت سے پیاز اور ٹماٹر جیسی اہم اور ضروری سبزیاں درآمد کرنے کے آپشن پر غور کر رہی ہے۔سیکرٹری لاہور مارکیٹ کمیٹی شہزاد چیمہ نے بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس بلوچستان سے پیاز اور ٹماٹر کی بہت محدود سپلائی ہے، ہم ان دنوں بلوچستان سے جو پیاز وصول کر رہے ہیں وہ اچھے معیار کی نہیں ہے کیونکہ یہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے گیلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ان 2 اہم ترین سبزیوں کی قیمتوں میں 300 روپے فی کلو تک اضافے کا باعث بنی ہے جو کہ بارشوں اور سیلاب سے پہلے 80 سے 95 روپے فی کلو مل رہی تھیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ 3 ماہ میں مارکیٹ میں سپلائی کم ہونے کی وجہ سے ان 2 سبزیوں سمیت چند دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔شہزاد چیمہ کے مطابق پنجاب کے بڑے شہروں خصوصاً لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی، سرگودھا، ساہیوال، ملتان اور بہاولپور سمیت دیگر صوبوں کو بھی اس وقت طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز سپلائی ہو رہی ہے جو لاہور میں طلب پوری کرنے کے لیے انتہائی کم ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تفتان بارڈر کے راستے ایران سے سبزیوں کی درآمد قابل عمل نہیں ہے کیونکہ ایرانی حکومت نے اپنی درآمدات اور برآمدات پر ٹیکس بڑھا دیا ہے۔

Leave a reply