مزید دیکھیں

مقبول

حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے،وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم محمد شہباز شریف نے...

رسکیو 1122، گندم کی فصلوں میں آگ لگنے کے 164 واقعات رپورٹ

پنجاب میں دو دنوں میں گندم کی فصلوں...

غیر ملکی سرمایہ کاری کے منافع کی بیرون ملک منتقلی تیز

زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہونے کے ساتھ غیر...

9 مئی کے 13 مقدمات، فرد جرم کی تاریخ طے

9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں...

متحدہ عرب امارت نے ہمیشہ پاکستان کی مشکل گھڑی میں بڑھ چڑھ کر مدد کی ہے

متحدہ عرب امارت نے ہمیشہ پاکستان کی بڑھ چڑھ کر مدد کی ہے لہذا اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان بھیجوایا گیا ہے اور یو اے ای نے سیلابی صورتحال میں پاکستان کو تنہاء نہیں چھوڑا ہے.

پاکستان موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث لاکھوں مکان تباہ اور لوگ بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ سیکڑوں کی اموات ہوچکی ہے۔ سیلاب زدگان کی بحالی اور ریلیف کےلیے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی تھی جس پر متحدہ عرب امارات نے امدادی سامان کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچائی جسے وفاقی وزیر برائے مںصوبہ بندی احسن اقبال نے نور خان ایئربیس پر وصول کی تاہم یو اے ای حکام کی طرف سے مزید امداد بھیجوانے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا. امدادی سامان میں خیمے، خوراک، ادویات اور دیگر اشیاء ضرویہ شامل ہیں جبکہ یو اے ای کی طرف سے مزید امدادی سامان 15 طیاروں کے ذریعے آئندہ چند دنوں میں پاکستان پہنچایا جائے گا۔

واضح رہے متحدہ عرب امارات ایسا ملک ہے جس نے ہمیشہ پاکستانکی مدد ہے اور ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ان کے دارلحکومت ابوظہبی میں ہمیشہ پاکستان کی آزادی کے دن کے حوالے سے بہترین تقاریب کا انقعاد کیا جات ہے جبکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ ورثے اور کثیر الجہتی تعاون پر مبنی بہترین برادرانہ دو طرفہ تعلقات قائم ہیں. یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے جو فقیدالمثال ترقی کے مدارج طے کیے ہیں وہ متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان النہیان کی دور اندیش قیادت کے بغیر ممکن نہیں تھے. اس عظیم رہنما کو پاکستان سے بہت لگاؤ ​​تھا۔ انہوں نے پاکستان میں بہت سے سماجی و اقتصادی منصوبوں میں ذاتی دلچسپی لی اور پاکستانی ورکرز کو متحدہ عرب امارات میں کام کرنے کا موقع دیا – یہ پاکستانی، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک مضبوط پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ لہذا متحدہ عرب امارات میں ان کے جانشین رہنما شیخ زاید کے طے کردہ اعلیٰ معیارات کی پیروی کر رہے ہیں اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے کوشاں ہیں

متحدہ عرب امارات درحقیقت سات مملکتوں کے اتحاد کا نام ہے۔ یہ جزیرہ عرب کی مشرقی ساحلی پٹی پر واقع ہے۔ امارات کی تاریخ تجارت سے جڑی ہوئی ہے جو 630 میں اس خطے میں داخل ہوئی، اس کا ساحل یورپی جارحیت پسندوں کے زیر قبضہ تھا۔ یہ علاقہ انیسویں صدی میں برطانوی استعمارکے کنٹرول میں رہا، یہاں تک کہ جواہرات اور ہیروں کی کھیپ برآمد ہوئی پھر انیسویں صدی کے اواخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں اسے خود مختاری مل گئی۔
اس کے بعد امارات نے گرمیوں میں خلیجی عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے، جبکہ کھجوروں کی کاشت سردیوں میں آمدنی کا ذریعہ ہوتی ہے۔ بیسویں صدی کے درمیان کے عشرے تک یہ سلسلہ جاری رہا، اس دوران تیل کمپنیوں نے تیل کی تلاش کی۔ خام تیل کی پہلی کھیپ سنہ 1962 میں ابوظہبی سے برآمد ہوئی، اسے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے استعمال کیا گیا۔

برطانوی استعمار کے خلیج سے دستبرداری کے اعلان کے ساتھ ہی ابو ظہبی ، دبئی ، شارجہ ،عجمان ، ام القواین اور فجیرہ کے حکمرانوں کے مابین یک معاہدہ طے پایا۔ 2 دسمبر 1971 ء کو متحدہ عرب امارات کے نام سے مشہور فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا اور اگلے ہی سال میں ساتویں امارت راس الخیمہ نے اس اتحاد میں شمولیت اختیار کی۔