سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں کے لیے فوج بھیجنے کا فیصلہ
مون سون بارشوں نے ملکی تاریخ کی بدترین تباہی مچائی ہے۔ بارشوں نے بلوچستان، جنوبی پنجاب اور سندھ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے .حکومت نے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں کے لیے فوج بھیجے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وفاقی کابینہ کی طرف سے سرکولیشن سمری کے ذریعے فوج متاثرہ اضلاع میں بھیجنے کی منظوری دی گئی۔ آئین کے آرٹیکل 245کے تحت فوج تعینات کرنے کی سمری کی منظوری دی گئی۔خیبر پختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں فوج بھیجی جائے گی، تمام صوبائی حکومتوں کے محکمہ داخلہ کو آگاہ کردیا گیا۔
دوسری طرف وزارت داخلہ نے شدید بارشوں اور سیلاب کی ہنگامی صورتحال کے پیش نظرسویلین حکومت کی مدد کیلئے چاروں صوبوں میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دےدی۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سویلین حکومت کی ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشنز میں مدد کیلئے پاک افواج کی تعیناتی کی جارہی ہے۔ پاک افواج کو چاروں صوبوں کے سیلاب سے آفت زدہ علاقوں میں تعینات کیا جارہا ہے-
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ڈیرہ غازی خان ضلع میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک افواج تعینات کی ریکوزیشن کی ہے، حکومت خیبر پختونخوا نے ڈیرہ اسماعیل خان ضلع میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی ریکوزیشن کی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت بلوچستان نےنصیر آباد،جھل مگسی، صحبت پور، جعفر آباد اورلسبیلہ اضلاع میں فوج کی تعیناتی کیلئے ریکوزیشن کی ہے۔ سندھ حکومت نے سیلابی علاقوں میں صوبائی حکومت کی مدد کیلئے فوج تعینات کرنے کیلئے ریکوزیشن وزارت داخلہ بھیجی۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ میں قائم کنٹرول روم سے سیلاب کی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جارہاہے۔سیلاب سے متاثرہ لوگوں کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔انسانی زندگیاں بچانا اولین ترجیح ہے۔ وفاقی حکومت تمام صوبوں کو ضروری انسانی اور مالی وسائل فراہم کر رہی ہے۔