سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کا بل قومی اسمبلی میں پیش ، اپوزیشن نے انتہا کردی
باغی ٹی وی : تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کیلئے ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے۔اس بل کے پیش کیے جانے پر اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
اپوزیشن نے اس بارے میں سپیکر قومی اسمبلی پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کہ یہ ایوان تحریک انصاف کا نہیں، اسلامی جمہوریہ پاکستان کا ہے۔ اپوزیشن ارکنان کا کہنا تھا کہ ہمیںڈھائی سال سے نظر انداز کیا جا رہا ہے، ہمارے مائیک بھی بند کرا دیئے جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
اس سلسلے میں بل پیش کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ یہ بل سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ہے، بل آرٹیکل 218 تین کے مطابق ہے، بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان اسمبلی کی خریدو فروخت کو روکا جائے۔
حکومت کی جانب سے بل پیش کرنے پر اپوزیشن نے ڈیسک بجاکر شدید احتجاج کیا، جس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ سے ہونے چاہئیں، کیا آئینی ترمیم لانا غیر آئینی اقدام ہے، آئین میں ترمیم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہےتو اللہ ہی مالک ہے، آئین کو پڑھ لینا چاہیے،کوئی الیکشن چوری نہیں کرنا چاہتا۔
ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں ایوان کی کارروائی دستور کے مطابق ہو، مگر اس کا مطلب یہ نہیں یکطرفہ کارروائی ہونےدیں، پوری دنیا میں جمہوریت دو پہیوں سےچلتی ہے، ایک حکومت ہوتی ہے ایک اپوزیشن، حکومت پر تنقید کرنا اپوزیشن کا کام ہے، مگر حکومتی ارکان تنقید پر پیٹرول چھڑکتے ہیں، حکومت کےہاتھوں کردار کشی برداشت نہیں کر سکتے۔
احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن اراکین کو انتقامی کارروائی میں نشانہ بناتی ہے اور میڈیا ٹرائل کرتی ہے، مسلسل کردار کشی اپوزیشن کو غیر مؤثر کرنے کیلئے ہوتی ہے، قومی اسمبلی کے لیڈر آف اپوزیشن جیل میں ہے جبکہ پنجاب میں اپوزیشن لیڈر جیل میں ہے۔