سروسز چیفس کی مدت میں اضافہ تقرری کی تاریخ سے ہوگا، خواجہ آصف

khwaja asif

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تینوں سروسز کے سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافہ ان کی تقرری کی تاریخ سے موثر ہوگا۔ یہ بات انہوں نے ایک حالیہ گفتگو کے دوران کہی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ سروسز چیفس کی غیر معینہ مدت کی توسیع نہیں ہو سکے گی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ "ہم نے اس نئے قانون میں پرانے قانون کو نہیں چھیڑا”۔ ان کے اس بیان نے پاکستان کے سیاسی اور عسکری حلقوں میں کافی توجہ حاصل کی ہے، خاص طور پر اس تناظر میں جب حالیہ دنوں میں سروسز چیفس کی مدت ملازمت کے حوالے سے مباحث جاری تھیں۔یاد رہے کہ خواجہ آصف نے جو بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، اس میں تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت کو تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
اس بل کی منظوری کے بعد، پاکستان آرمی ایکٹ 1952، پاکستان نیول ایکٹ 1961، اور پاکستان ایئر فورس ایکٹ 1953 میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔اس نئی ترمیم کی منظوری کے بعد سروسز چیفس کے تقرری کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی اور عمل درآمد کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔یہ اقدام ملک میں سیاسی تبدیلیوں کے تناظر میں اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر جب کہ سروسز چیفس کی تقرری اور مدت کے حوالے سے ماضی میں بھی مختلف مباحث ہوئی ہیں۔ وزیر دفاع کے حالیہ بیان نے اس معاملے پر مزید روشنی ڈالی ہے اور عوامی حلقوں میں اس حوالے سے مختلف رائے پائی جاتی ہے۔

Comments are closed.