افغانستان میں سردی کی شدید لہر، 70 افراد جاں بحق

0
30

کابل:دنیا کے دیگر ممالک کی طرح افغانستان میں سردی کی شدید لہر جاری ہے،کابل سےملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران کم از کم 70 افراد جاں بحق ہوگئے، وسطی علاقے غور میں درجہ حرارت منفی 33 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان میں اب بھی سیلاب سے متاثر کئی علاقوں میں کشتیاں چل رہی ہیں۔ حنا ربانی

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بدھ کو افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ منجمد کر دینے والی سردی کی وجہ سے ملک میں جاری انسانی المیے کی شدت بھی بڑھ گئی ہے۔رہورٹ کے مطابق رواں ماہ کی 10 تاریخ کے بعد سے افغانستان کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت بہت زیادہ گِرگیا تھا جبکہ وسطی خطے غور میں اتوار کو درجہ حرارت منفی 33 ریکارڈ کیا گیا۔

بجلی کی قیمت میں ایک روپے 49 پیسے سے 4 روپے 46 پیسے فی یونٹ تک اضافہ

افغانستان کے محکمہ موسمیات کے سربراہ محمد نسیم مرادی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ماضی کی نسبت اس سال موسمِ سرما بہت زیادہ شدید ہے، امکان ہے کہ شدید سردی کی یہ لہر مزید ایک یا دو ہفتے تک برقرار رہے گی۔افغانستان کی ماحولیاتی آفات سے نمٹنے سے متعلق وزارت نے بتایا ہے کہ کم از کم 70 افراد کے علاوہ گزشتہ 8 دنوں میں 70 ہزار پالتو جانور بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔خیال رہے کہ افغانستان کے غربت زدہ دیہی علاقوں میں لوگوں کا زیادہ تر انحصار مویشیوں پر ہے۔

 

امریکا کے افغانستان سے انخلاء کے بعد یہ دوسرا موسم سرما ہے، اس دوران انسانی امداد کی سرگرمیاں بھی کم نظر آرہی ہیں جبکہ افغانستان کے اثاثے بھی امریکا نے منجمد کر رکھے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ اس وقت افغانستان کی لگ بھگ نصف آبادی بھوک کا شکار ہے جبکہ 40 لاکھ کے قریب بچے خوراک کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

بولان میں گیس پائپ لائن کو دھماکا خیزمواد سےاڑا دیا گیا

گزشتہ ماہ افغانستان میں سرگرم بہت سی این جی اوز نے بھی اپنا کام اس لئے روک دیا تھا کہ طالبان نے خواتین کے کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

دوسری جانب افغان حکام سے اقوام متحدہ کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیرخارجہ مولوی امیر خان متقی نے اقوام متحدہ وفد سے کہا کہ ہم انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے ہرممکن تعاون کا یقین دلاتے ہیں، اقوام متحدہ بتائے کہ عالمی کمیونٹی نے اب تک افغانستان کیلئے کیا کیا ہے، ہم کس طرح اپنے بزرگوں اور قوم کو مطمئن کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں، بینکنگ سسٹم اور تجارت پر پابندیاں ہیں، تاجر مشکلات سے دوچار ہیں، اس صورتحال میں افغانستان کے حالات کیسے بہتر ہوسکتے ہیں۔

Leave a reply