‏مقبوضہ کشمیر:انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں پاکستان نے ہرفورم پرمسئلہ کشمیراجاگرکیا، ڈی جی آئی ایس پی آر

0
29

‏مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی سیز فائر کی اپیل کے باوجود بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر اپنی روایتی کارروائیاں جاری رکھیں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔

راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امسال اب تک بھارت نے ایک ہزار 927 مرتبہ سیز فائر معاہدے کے خلاف ورزی کی۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ‘بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ایک سال سے نسل کشی اور مقبوضہ (خطے) میں انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک پہلے سے طے شدہ ، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خطے کی آبادی کو تبدیل کرکے بھارت وہاں رہنے والے مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ابھی ایسا کوئی ظلم باقی نہیں رہا جس کا کشمیریوں نے برداشت نہ کیا ہو، نوجوانوں کو شہید اور انسداد دہشت گردی کے نام پر نامعلوم مقامات پر دفن کیا جارہا ہے’۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جاری ہیں۔انہوں نے نیوز بریفنگ کے دوران مسئلہ کشمیر، بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی، افغان امن عمل، آپریشن ردالفساد و دیگر معاملات پر بات کی۔

میجر جنرل بابر افتخار نے افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں امن ہوگا۔آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ‘آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے’۔

انہوں نے کہا کہ’بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں ان ماؤں سے آزادی کی اہمیت کے بارے میں پوچھیں جو اپنے بیٹے کو پاکستان کے پرچم سے دفن کرتی ہیں’۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کے سامنے کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے میں ‘کوئی کسر نہیں چھوڑی’۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مختلف آپریشنز اور بارڈر منیجمنٹ کے ذریعے قبائلی علاقوں میں امن قائم ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں بہترین کردار ادا کیا ہے۔

صوبہ بلوچستان سے متعلق انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کچھ عرصے سے ملک دشمن قوتیں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے در پر ہیں لیکن پاکستان کے سیکیورٹی ادارے ان عزائم کو ناکام بنانے کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بہت اہم پیش رفت ہوئی ہے جو مناسب وقت پر آپ کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سول اور عسکری قیادت بلوچستان کے امن کے ساتھ ساتھ صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مصروف عمل ہے، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے اور خوشحال بلوچستان ایک مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے۔

Leave a reply