شہباز گل کے ساتھ جنسی زیادتی: اسلام آباد پولیس کا موقف سامنے آ گیا

0
105

وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کہا ہے کہ شہباز گل پر تشدد کی من گھڑت مہم چلائی جا رہی ہے۔

اسلام آباد پولیس نے کہا ملزم شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا ہے۔ شہباز گل پر تشدد اور جنسی زیادتی سے متعلق بعض افراد کی طرف سے من گھڑت مہم چلائی جارہی ہے۔ عدالتی حکم پر تشدد سے متعلق ابتدائی رپورٹ پر کام شروع ہوچکا ہے اور بیانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
پولیس حکام نے کہا کہ پولیس امن و امان کی بحالی کے لیے کام کرتی ہے تاہم بدنام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی شخص کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ فراہم کرسکتا ہے اور عوام بلا تصدیق کسی بھی جھوٹی مہم کا حصہ نہ بنیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے حامی صحافی عبدالقادر نے دعوی کیا کہ: شہباز گِل پر مبینہ تشدد کی تصاویر جاری کر دی گئیں ہیں، انہوں نے مزید کہا: ایک شخص کیلئے اس سے مشکل وقت اور کیا ہو گا کہ اسے بطور ثبوت اپنی برہنہ تصاویر بنوانی پڑیں۔ عبدالقادر کے مطابق: ایسے مناظر ہیں جنہیں شایدسوشل میڈیا پر پوسٹ بھی نہیں کیا جا سکتا۔

شہباز گل پر تشدد کے نشانات کی ویڈیوز اور تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے اینکر شفات علی نے کہا کہ:
شہباز گل صاحب کے لئے بہت سی دعائیں، مگر جس تصویر اور وڈیو کی بنیاد پہ جنسی تشدد کا کیس بنایا جا رہا ہے وہ تصویر شہباز گل کی ہے ہی نہیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ: بلکہ مشتعل ہجوم کے ہتھے چڑھ کر ہسپتال پہنچنے والے ایک شخص کی ہے جس پر بچے سے زیادتی کا الزام تھا۔ لہذا فیک نیوز مت پھیلائیں، اور عوام کو نہ بھڑکائیں.

تحریک انصاف کی سابقہ حکومت میں وزارت داخلہ کی خدمات انجام دینے والے شیخ رشید احمد نے کہا ہے شہباز گل پر جو تشدد ہوا اس سے عالم دنیا میں شرمندگی ہوئی ہے.

سابق وزیر اعظم عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ: تمام تصاویر پلس ویڈیوز میں واضح ہےکہ جنسی زیادتی سمیت گِل کو ذہنی وجسمانی تشدد کا نشانہ بنایاگیا ہے اور وہ بھی ایسے بھیانک طریقےسے کہ جسکا موازنہ تک ممکن نہیں ہے۔


عمران‌ خان نے مزید کہا شہباز گل کو توڑنے کیلئے اسکی بدترین تضحیک کی گئی ہے۔ مجھےاب مکمل تفصیلات موصول ہوچکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ: اسلام آباد پولیس کامؤقف ہے کہ اس نےکسی قسم کا تشدد نہیں کیا۔چنانچہ میراسوال ہے کہ: تشدد کیاکس نے؟عوام میں بڑے پیمانےپر یہ عمومی تاثرموجود ہےکہ ایسابھیانک تشدد کر کون سکتا تھااور یہ ہمارےذہنوں میں بھی ہے۔یادرکھوعوام ردعمل دینگے۔ہم ذمہ داروں کی نشاندہی کرنےاور انہیں کٹہرے میں کھڑاکرنےمیں کوئی کسر نہ اٹھارکھیں گے۔

یاد رہے گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بغاوت پر اکسانے کے الزام میں زیر حراست شہبازگل کی عیادت کے لئے پمز اسپتال پہنچے، جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
عمران خان گاڑی میں پمز اسپتال کے کارڈیک وارڈ کے باہر پہنچے تو وارڈ کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے نعرے بازی شروع کردی تھی.

اسپتال میں پہلے سے موجود اسلام پولیس نے عمران خان کو شہبازگِل سے ملاقات سے روک دیا تھا، اور کہا تھا کہ ملزم جسمانی ریمانڈ پر نہیں ہے، اور اس سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ پمزاسپتال میں سیکیورٹی کامناسب بندوبست کیا ہے، اور اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

Leave a reply