شہباز گل کے کمرے سے برآمد موبائل فونز کو فرانزک کیلئے بھیجنے کا فیصلہ
اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں عمران خان کے چیف آف اسٹاف ملزم شہباز گل کے کمرے سے ملنے والے موبال اور سیٹیلائٹ فونز کو فرانزک آڈٹ کیلئے بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق ضابطہ کی کارروائی کے بعد موبائل فونز فرانزک کیلئے بھجوائے جائيں گے، گزشتہ روز پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کے فلیٹ سے دو آئی فون، ایک سیٹلائٹ فون، یو ایس بی سمیت دیگر اشیاء برآمد کی تھیں۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے کمرہ سے برآمد ہونے والی پستول کی ملکیت کی تصدیق کی جا رہی ہے، لائسنس پیش نہ کرنے پر الگ سے مقدمہ درج ہوگا۔
واضح رہے کہ پیر کی شب اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کے کمرے پر چھاپہ مار کر وہاں سے سیٹلائٹ فون، موبائل فون، پستول، ڈائری اور ديگر اشياء برآمد کی تھیں۔ پوليس چھاپے کے وقت شہباز گل کو بھی ساتھ لائی تھی، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا کہ کمرے سے ملنے والا میرا پرس ڈرائیور کے پاس ہوتا تھا۔ شہباز گل نے پستول کو اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد اسے الٹ پلٹ کر دیکھا جس کے بعد انہوں نے اسے اپنا ماننے سے انکار کردیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا تھا کہ میرے پاس اے کے 47 ہے، جس کا لائسنس بھی موجود ہے۔ شہباز گل نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ پستول میرا نہیں ہے، جبکہ یہ کمرہ بھی میرے زیر استعمال نہیں ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ کمرہ میرے گارڈز کے زیر استعمال ہے، یہ پستول بھی ان ہی کا ہوگا۔
شہباز گل سے سوال کیا گیا کہ تھا کیا ان پر جنسی تشدد کیا گیا ہے؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ جی ہاں مجھ پر جنسی حملہ ہوا ہے۔ کچھ دیر پارلیمنٹ لاجز میں رہنے کے بعد پولیس شہباز گل کو لےکر پنجاب ہاؤس چلی گئی تھی، جہاں ان کے زیر استعمال کمرے کی بھی تلاشی لی گئی۔