تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر شفقت محمود کے استعفی کی وجہ پارٹی سے اندرونی اختلافات اور پارٹی قیادت کے ساتھ ناچاقی بتائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، شفقت محمود کے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب گزشتہ سال کے انتخابات میں لاہور کے ماڈل ٹاؤن حلقے کے لئے پارٹی نے ان کی بجائے سلمان اکرم راجہ کو ٹکٹ دیا۔شفقت محمود، جو لاہور کے ماڈل ٹاؤن حلقے سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، نے 9 مئی سے پارٹی میں کوئی فعال کردار ادا نہیں کیا۔ تحریک انصاف کی قیادت کی متعدد کوششوں کے باوجود محمود نے کوئی جواب نہیں دیا، جس کے نتیجے میں انہوں نے بالآخر استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق، محمود اور تحریک انصاف کی قیادت کے درمیان اختلافات اس وقت شروع ہوئے جب پارٹی نے راجہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا، جس سے محمود کو مایوسی اور احساس محرومی کا سامنا کرنا پڑا۔ محمود کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا استعفیٰ ان کی بڑھتی ہوئی مایوسی اور پارٹی کی داخلی سیاست سے بیزاری کا نتیجہ ہے۔
شفقت محمود کا تحریک انصاف سے مستعفی ہونا پارٹی کے لئے ایک بڑا دھچکہ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ ان کا پارٹی کے اندر بڑا اثر و رسوخ تھا۔ اس پیش رفت کے نتیجے میں پارٹی کی داخلی سیاست پر دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور پارٹی کی تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلیاں متوقع ہیں۔
جیسے ہی محمود کے استعفیٰ کی خبر پھیل گئی، سیاسی تجزیہ کاروں نے اس پیش رفت کے ممکنہ نتائج پر تبصرے شروع کر دیے ہیں۔ کچھ تجزیہ کار اسے تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کی علامت سمجھتے ہیں، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ یہ محمود کی جانب سے پارٹی کی تنازعات سے دور رہنے کی ایک حکمت عملی ہو سکتی ہے۔آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا باقی ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت محمود کے استعفیٰ پر کیسے ردعمل دیتی ہے اور کیا پارٹی اس اہم رکن کے جانے سے پیدا ہونے والے اثرات کو سنبھال پائے گی یا نہیں۔ ایک بات تو واضح ہے کہ شفقت محمود کا استعفیٰ سیاسی منظر نامے میں زبردست ہلچل پیدا کر چکا ہے اور اس کے اثرات کو سیاسی مبصرین اور تجزیہ کار بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

شفقت محمود کے استعفی کی وجہ سامنے آگئی
Shares: