اسلام آباد۔ 15 اگست (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جموں کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آئندہ اجلاس کو سفارتی محاذ پر پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال سے بھارت سخت تشویش میں مبتلا ہو چکا ہے۔جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی نسل پرستانہ پا لیسیوں کی وجہ سے جنوبی ایشیائی خطے کے امن وسلامتی کو سنگین خطرات در پیش ہیں۔ انہوں نے کا کہ (آج) جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بند کمرے میں ہوگا۔ جس میں 15رکنی سلامتی کونسل بھارتی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کی درخواست پر غور کرے گی۔ بھارتی حکومت نے متنازعہ علاقہ کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کا یکطرفہ فیصلہ کیا ہے جس سے جنوبی ایشیاء کے دو ہمسایہ ممالک میں حالات کی کشیدگی کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے اجلاس کیلئے گزشتہ پیر کو مطالبہ کیا تھا جب اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے وزارت خارجہ کی جانب سے لکھا گیا خط سلامتی کو نسل کی صدر کوپیش کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے حق میں ہے اور اس کے لیے پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور پرامن حل کیلئے جدوجہد بھی کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی مخالفت کر رہا ہے تاہم بین الاقوامی برادری کے ایک بڑا حصہ کشمیریوں کی نسل کشی کی نریندر مودی کی سوچ کی حقیقت سے آگاہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پوری مقبوضہ وادی جموں و کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں پر اطلاعات تک رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم امہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب دیکھ رہی ہے تاکہ وہ آگے بڑھے اور معصوم کشمیریوں کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج پوری طرح مسئلہ کشمیر پر متحد ہیں۔