پاکستان کےوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین پہچن گئے. چین کے دورے کے موقعے پر مسئلہ کشمیر پر جاری کشیدہ صورت حال پر غور کیا گیا جائےگا.
اس موقع پر چینی سفیر نے کہا کہ اس دورے کا اہتمام بہت ہی کم وقت میں کیا گیا ہے اسی لئے تو کہا جاتا ہے کہ چین اور پاکستان آہنی بھائی(آئرن برادرز) ہیں۔
وزیر خارجہ چینی قیادت کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کے غیر آئینی اقدامات اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کریں گے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت اور خطے میں امن و امان کے تناظر میں وزیر خارجہ کے اس دورے کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی مختلف ممالک کے وزرائے اعظم سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔28ممالک کوقومی سلامتی کمیٹی کےفیصلےسےبھی آگاہ کیا گیا ہے، تاہم دنیا کشمیر کے معاملے پر ردعمل دینے میں وقت لے گی۔
شاہ محمود قریشی چینی قیادت کے ساتھ اہم ملاقاتیں کریں گے جس کے دوران وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر آئینی اقدامات اور پاکستانی خدشات سے آگاہ کریں گے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طیب اردگان سمیت جن جن سربراہان سے گفتگو ہو رہی ہے ان کی خبریں سامنے آ رہی ہیں-اگر رائے عامہ نہ بن رہی ہوتی تو جے شنکر یہ نہ کہتے کہ پاکستان ڈاؤن گریڈیشن کے فیصلے پر نظر ثانی کرے کیوں وضاحتیں کرتا پھر رہا ہے بھارت۔