وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں راہنماوں کے درمیان دو طرفہ، علاقائی و اہم عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین دو طرفہ تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں- دونوں نے ہر مشکل اور آڑے وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا اور اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، چین کی "ون چائینہ پالیسی اور ہانگ کانگ، تبت، تائیوان اور شنکیانگ کے حوالے سے چین کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہ کیااور کہا کہ بھارت اپنے جارحانہ عزائم کی پیروی کرتے ہوئے ذریعے پورے خطے کے امن و امان کو داؤ پر لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنا چاہتا ہے جب کہ اپنی داخلی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے لاین آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ شاہ محمودنے کہا کہ ہندوستان نے بین الاقوامی قوانین سے انحراف کرتے ہوئے، علاقائی مسائل کو گفت و شنید اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی بجائے، جبر و استبداد کا راستہ اپنایا – بھارت کی جانب سے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات، بھارت کی اس ہندتوا سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ چینی وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہر مشکل گھڑی میں چین کی معاونت پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا جب کہ دونوں وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی فورمز پر اہم علاقائی و عالمی امور کے حوالے سے، یکساں مقاصد کے حصول کیلئے باہمی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے اگلے پاک چین افغان سہ ملکی وزرائے خارجہ مذاکرات کے جلد انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ بی آر آئی (BRI) اور پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبوں کی تکمیل سے جہاں روابط کو فروغ ملے گا وہاں اقتصادی ترقی کے نئے امکانات روشن ہونگے فریقین کی طرف سے اقتصادی راہداری منصوبوں کی جلد اور بروقت تکمیل کے عزم کا اظہار کیا گیا
چینی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری فیز 2،بی آر آئی منصوبے کا انتہائی اہم حصہ ہے جس کے ذریعے پاکستان میں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے ۔ چینی وزیر خارجہ نے چین کی طرف سے مجوزہ ہیلتھ سلک روڈ کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین کرونا عالمی وبائی صورتحال کے مضمرات سے نمٹنے اور معاشی بحالی کیلئے ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین اہم علاقائی و عالمی امور پر مشاورت جاری رکھنے اور اس ضمن میں جلد بالمشافہ ملاقات کرنے پربھی اتفاق کیا گیا

Shares: