شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہوا،رانا ثناءاللہ

0
33

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ سانحہ لسبیلہ کے شہدا کے خلاف پی ٹی آئی نے کمپین کی، شہدا کے لواحقین کے تقدس کو پامال کیا گیا،شہباز گل نے جو کہا وہ دراصل عمران خان او رپی ٹی آئی کا ایجنڈا ہے،بہت سارے سیاستدانوں نے سیاست میں مداخلت پر کہا،کسی سیاستدان نے فوج کو اپنی قیادت کےخلاف نہیں اکسایا،9اگست کو شہبازگل کیخلاف مقدمہ درج کر کے24گھنٹے میں انہیں گرفتار کیاگیا،گرفتاری کے بعد شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈکیلئے پیش کیا گیا ،جب انہیں پیش کیا گیا وہ مسکراتے ہوئے عدالت پیش ہوئے،شہباز گل نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے تشدد کی کوئی بات نہیں کی.

انہوں نے کہا کہ 11اگست کو طبی معائنہ کیا جس میں کسی تشدد کا ذکر ہے نہ شہباز گل نے کہا،میں نے سب سے تسلی کی ہے کہ اپنے طور پر بھی معلومات لیں،بطور وزیر کہتا ہوں کہ شہباز گل پر پولیس کسٹڈی کے دوران کوئی تشدد نہیں ہوا،17تاریخ کو جب ان کا دوبارہ ریمانڈ دیا گیاتو حالت خراب ہوئی،اس میں تشدد کی بنیاد پر صحت کی خرابی سامنے نہیں آئی،6 دن اڈیالہ جیل ،3دن پولیس کسٹڈی میں رہے،6دن اڈیالہ جیل ،3دن پولیس کسٹڈی میں رہے،ن لیگ بطور جماعت کسی قسم کے تشدد کے خلاف ہے.عمران خان کے خلاف مقدمہ کیلئے وزارت قانون سے رائے لے رہے ہیں.

ان کا مزید کہنا ہے کہ پچھلے 10 روز سے شہباز گل پر تشدد اور ظلم کے حوالے سے باتیں چل رہی ہیں، ان پرتشدد کی باتیں وہ شخص کر رہا ہے جس کو اپنا کیا یاد نہیں ہے، عمران نیازی کا بیانیہ غیرملکی ایجنڈا ہے، شہباز گل کی نجی ٹی وی سے گفتگو طے شدہ تھی، شہباز گل کا نجی ٹی وی کےساتھ سب کچھ طے تھا کب فون آئے گا، کتنی دیر گفتگو کرنی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ شہباز گل کی حالت خراب ہونے میں تشدد کی وجہ سامنے نہیں آئی، ڈرامے کو مزید تقویت دینے کے لیے عمران خان جنسی تشدد کا الزام لگا رہے ہیں، پی ٹی آئی شہباز گل کے بیان کا دفاع نہیں کرسکی، فوج کے خلاف مہم سے دھیان ہٹانے کے لیے شہباز گل پر تشدد کا بیانیہ گھڑا گیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ آئی جی، ڈی آئی جی، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو قانون کے مطابق ذمہ داری نبھانے پر دھمکیاں دی جارہی ہیں، عمران خان، آپ نے اپنے تمام مخالفین کے خلاف جھوٹے کیس بنوائے، تب شرم نہیں آئی، جب آپ بشیرمیمن کو بلاکر نواز، شہباز، حمزہ اور مریم نواز کے خلاف مقدمہ بنانے کا کہہ رہے تھے اس دن شرم نہیں آئی۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے خاتون جج کو نام لے کر دھمکی دی، طیبہ گل کو ڈیرھ ماہ وزیر اعظم ہاؤس میں حبس بےجا میں رکھ کر کیسز ختم کراتے ہوئے شرم نہیں آئی، آپ بتائیں کہ کہاں ٹارچر ہوا ہے؟ سر میں چوٹ لگی یا پاؤں میں چوٹ لگی ہے، دمہ کی بیماری کا ٹارچر سے کیا تعلق ہے۔عمران کان نے کل جو مارچ کیا ان کو سمجھ آگئی ہو گی کہ ان کی طاقت کیا ہے

Leave a reply