چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے اینکرپرسن فریحہ ادریس کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز گل کے معاملے پر کہا کہ شہبازگل نے جو بات کی وہ غلط تھی اور انہيں نہیں کرنی چاہيے تھی کیونکہ شہبازگل کے بيان سے تاثر ملتاہے کہ جيسے ہم فوج کو اُکسا رہے ہيں۔

نجی ٹی وی چينل جی این این کو انٹرويو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے دعویٰ کيا کہ شہبازگل کو برہنہ کرکے تشدد کيا گيا ہے جبکہ دوسرے سياستدانوں کے بيانات پر تو انہيں کچھ نہیں کہا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ: شہباز گل نے غلط بیان دیا لیکن اس پر جو ظلم ہوا یا ہورہا ہے وہ درست نہیں، شہباز گل کو کہا جا رہا ہے کہ آپ عمران خان کے خلاف بیان دو، یہ شرمناک ہے، شہباز گل سے سوال کیا جاتا ہے کہ عمران خان کھاتا کیا ہے۔ اور میرے کھانے سے متعلق سوال اس لئے تشویشناک ہیں کیونکہ دو ماہ میں 5 لوگوں کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی ہے جو کہ مبینہ طور پر مصنوعی ہارٹ اٹیک تھا.


سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے نا اہل کرا کر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، میں کسی صورت ایسی کسی ڈیل کو قبول نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اور الیکشن کمیشن بچگانہ کیس ہیں، چیف الیکشن کمشنر اخلاقی طور پر کرپٹ آدمی ہے، الیکشن کمیشن نے ہمارے خلاف آٹھ فیصلے دیے ہیں.

عمران خان نے دعوی کیا کہ: لوگ جسطرح ہمارے جلسوں میں آرہے ہیں ایسی مثال نہیں ملتی، ایک اور لانگ مارچ بھی ہوسکتا ہے.

عمران خان کے اس انٹرویو پر ایک سوشل میڈیا صارف نے ایک تصویر شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ ایف آئی اے جب 2018 نواز شریف کیخلاف تحقیقات کررہی تھی تو وہ نواز شریف کرپٹ تھا مگر اب عمران خان کی جماعت کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تو خود ایف آئی اے کرپٹ ہے.

Shares: