شہبازحکومت کوشش نہ کرتی تو حج 11 لاکھ روپے تک پہنچ جاتا، مفتی عبدالشکور
وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے حج 2022 کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کے مطابق ہر حاجی کیلئے وزیراعظم اور کابینہ نے ایک لاکھ 50 ہزار کی سپورٹ پرائس کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے بغیر قربانی کے حج پیکیج 6 لاکھ 64 ہزار 807 اور بمع قربانی 7 لاکھ 10 ہزار 178 روپے کا ہوگا، پہلی حج پرواز روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت 6 جون کو حجاز مقدس روانہ ہوگی۔
وزارت مذہبی امور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عبدالشکور نے کہا کہ حج ایک اہم دینی اور مذہبی فریضہ ہے، دو سال کے وقفہ کے بعد سعودی حکام نے محدود حج کوٹہ کے ساتھ انٹرنیشنل حج کی اجازت دی جس کیلئے ہم سعودی حکومت اور خادم الحرمین الشریفین کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو سال کے وقفہ کے بعد پاکستان کا حج کوٹہ 81210 ہے، یہ حج غیرمعمولی حالات میں انعقاد پذیر ہے، سعودی حکومت کی جانب سے لازمی حج اخراجات تاخیر سے موصول ہونے کے بعد وزارت مذہبی امور نے وقت کی بچت کی جس کے لئے سارا عملہ خراج تحسین کا حقدار ہے، عیدالفطر سے قبل 50 ہزار ٹوکن کے ساتھ حج درخواستیں وصول کرنا شروع کیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی اور معاشی صورتحال کی وجہ سے سابق حکومت نے حج بہت مہنگا کر دیا تھا، اگر ہم کوشش نہ کرتے تو حج 11 لاکھ روپے تک پہنچ جاتا، ہم نے شمالی ریجن کیلئے 800387 اور جنوبی ریجن کیلئے 791337 کا اعلان کیا تھا، اس میں قربانی شامل ہے، حج پیکیج میں سعودی لازمی حج اخراجات کی شرح 51 فیصد ہے، میں نے حج اخراجات میں کمی کیلئے کوششیں کیں، انہی کوششوں کے نتیجے میں وفاقی کابینہ خاص طور پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکرگزار ہوں جنہوں نے فیاضانہ انداز میں ایک لاکھ 50 ہزار روپے کے سپورٹ رقم کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مکہ اور مدینہ میں سستی عمارات حاصل کیں، خوراک کی مد میں بچت کیلے اقدامات اٹھائے، حاجیوں کیلئے تین وقت کا کھانا 27 ریال میں معاہدہ کیا، حرم کے قریب ترین رہائشی عمارتیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 6 ماہ کا کام ایک ماہ میں کیا ہے، عازمین حج مطمئن رہیں، وزارت کا عملہ، بینک اور ایئرلائنیں کام خوش اسلوبی سے کر رہے ہیں، روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت سعودی حکومت کی ہدایت کے مطابق پہلی حج پرواز 6 جون کو روانہ ہوگی، پرواز کی اطلاع عازمین حج کو بذریعہ ایس ایم ایس اور یب سائٹ کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 810 کل معاونین حج جا رہے ہیں، ان کے ویزے سعودی حکام کی جانب سے فراہم کئے جاتے ہیں، ان میں سیزنل سٹاف، خدام الحجاج اور دیگر معاونین شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں تک قرعہ اندازی میں ناکام ہونے والوں کی تعداد رواں سال سرکاری سکیم کے کوٹہ سے تجاوز کر گئی تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مزید کوٹہ کے حوالے سے ہم پریشان ہیں، اس سلسلے میں ہم سعودی حکومت سے رابطہ میں ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مشکل حالات میں حج شروع کیا ہے جس کیلئے ہم ان کے شکر گزار ہیں، سعودی سفارتخانہ نے یقین دلایا ہے کہ حج ویزے بروقت جاری ہوں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حج سبسڈی شرعاً جائز ہے، دارالعلوم دیوبند نے بھارتی حج آپریشن کیلئے فتویٰ دیا ہے کہ حاجیوں کو سہولت فراہم کی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ رسول اﷲ نے 700 افراد کیلئے قربانی کی، وفاقی کابینہ کی طرف سے سپورٹ پرائس کی منظوری کے بعد قربانی کے بغیر ساڑھے 6 اور 7 لاکھ کے درمیان حج پیکیج ہو گا، قربانی کے ساتھ حج پیکیج 7 لاکھ 10 ہزار کا بنے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حج کا دورانیہ کم کیا جا سکتا تھا مگر بعض حاجی اس پر ناراض ہوتے ہیں، زیادہ سے زیادہ مسلمان اﷲ اور رسول اﷲ کے در پر وقت گزارنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اپنے خاندان والوں کو اگر حج پر لے کر گیا تو اپنے اخراج خود کروں گا۔