ن لیگی رہنماؤں کے کیسز کی سماعت کرنے والے ججز کا تبادلہ کر دیا گیا، وفاقی حکومت نے تین ججز کی خدمت لاہور ہائیکورٹ کو واپس کر دیں اور نئے ججز کے لئے نام مانگ لئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز اور رانا ثناء اللہ کیسز کی سماعت کرنے والے ججز کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کو واپس کر دیں، ۔ حکومت نے لاہور کی تین خصوصی عدالتوں میں تعینات ججز کی ڈیپوٹیشن پر حاصل کی گئیں خدمات لاہور ہائیکورٹ کو واپس کر دیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کے کیسز کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد کی خدمات ہائیکورٹ کو واپس کر دی گئیں۔
احتساب عدالت کے دو اور انسداد منشیات عدالت کے ایک جج کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کے سپرد
رانا ثناء اللہ کے منشیات کیس کی سماعت کرنے والے جج انسداد منشیات کورٹ لاہور مسعود ارشد باگڑی کی خدمات بھی ہائیکورٹ کو واپس کردی گئیں، احتساب عدالت کے جج مشتاق الہی کی خدمات بھی ہائیکورٹ کو واپس کردی گئیں، اس عدالت میں بھی سینکڑوں نیب کیسز زیر سماعت ہیں۔
رانا ثناء اللہ کو جس دن گرفتار کیا گیا اسدن وہ کونسی میٹنگ کرنیوالے تھے، اہم خبر
وفاقی حکومت نے ہائیکورٹ سے انسداد منشیات کورٹ لاہور اور دو احتساب عدالتوں میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے نام مانگ لئے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی
انسداد منشیات عدالت لاہور میں رانا ثنااللہ کے خلاف کیس 7 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ،جج مسعود ارشد نے رانا ثنااللہ کے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کر لی ،جج مسعود ارشد کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ نے واٹس ایپ میسج کے ذریعے کام کرنے سے روک دیا ہے، کسی قسم کا ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر سکتا نہ ہی ٹرائل کا
واضح رہے کہ مریم نواز کو نیب نے چوھدری شوگر ملز کیس میں گرفتار کر رکھا ہے، شہباز شریف کے خلاف عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات، رمضان شوگر ملزکیس، آشیانہ ہاؤسنگ کیس سمیت دیگر کیسز زیر سماعت ہیں، حمزہ شہباز کو بھی نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیسز میں گرفتار کر رکھا ہے، رانا ثناء اللہ منشیات کیس میں گرفتار ہیں،