شہباز شریف کیسے ‘اشتہاری” ہوںگے؟ نواز کی لندن روانگی کا حتمی منصوبہ کیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نوازشریف واپس نہ آئے تو مقدمات التوا کا شکارہوجائیں گے، شہبازشریف لاہورہائیکورٹ سے ضمانت پر ہیں، تحفظات کی وجہ سے انڈیمنٹی بانڈ مانگا گیا تھا،
معاون خصوصی شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ عدالت کے حکم پر شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا، شریف خاندان کوسہولتیں مل جاتی ہیں، شریف خاندان ایک لاڈلے کے طورپرنظرآتا ہے، شہبازشریف واپس نہ آئے تونیب عدالت سے رجوع کرسکتا ہے، اگرواپس نہیں آئیں گے تواشتہاری قراردیئے جاسکتے ہیں،
نواز شریف کی صحت، ڈاکٹرز نے وارننگ دے دی، خطرے کی گھنٹی
بانڈ نہیں ہم یہ چیز دے سکتے ہیں،ن لیگ نے عدالت میں کیا کہا؟ سماعت دوسری بار ملتوی
نوازان ای سی ایل، وفاقی حکومت کیا کرنے جا رہی؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتا دیا
شہباز اگر مگر کے بغیر واضح طور پہ بتائیں کہ نواز شریف واپس آئیں گے؟ عدالت
شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ ملک کو بتائیں گے ہمارا سزا یافتہ قیدی کن شرائط پر آرہا ہے،
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ای سی ایل سے نکال دیا گیا۔وزارت داخلہ کے میمورنڈم کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آج ہی موصول ہوا، شہباز شریف کا بیان حلفی بھی میمورنڈم کا حصہ ہے۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دیدی۔
شہباز بتائیں آپ نواز کو واپس لائیں گے؟ شہباز شریف نے عدالت میں کیا جواب دیا؟
لندن جانے کا خواب ڈاکٹر نے مٹی میں ملا دیا، نواز شریف کا علاج کہاں سے کروایا جائے؟ نئی ہدایات
نواز شریف علاج کے لیے منگل کو لندن روانہ ہوں گے، جہاں پہلے سے ہی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ قطر ائیر ایمبولینس کو حکومتی کلیرنس مل گئی، ائیر ایمبونس صبح 8 بجے لاہور ائیر پورٹ پہنچے گی، سابق وزیراعظم نواز شریف کارواں کی صورت میں ایئر پورٹ پہنچیں گے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کارواں میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن صفدر، خاندان کے افراد سمیت پارٹی رہنما بھی موجود ہوں گے۔ شہباز شریف اور نواز شریف کے ذاتی معالج نواز شریف کے ہمراہ لندن جائیں گے،نواز شریف گاڑی کے ذریعے ائیر پورٹ پر جائیں گے، شریف میڈیکل سٹی کی ایمبولینس بھی کارواں کے ساتھ لاہور ائیر پورٹ پر جائے گی۔
عدالت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی غیر مشروط اجازت دے دی، عدالت نے نواز شریف کا نام غیر مشروط طور پر ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا ،لاہور ہائی کورٹ نے نوازشریف کو4ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی، لاہورہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کا ڈرافٹ پراعتراض مستردکردیا ، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 4 ہفتے بعد صحت ٹھیک نہ ہوئی توقیام میں توسیع ہوسکتی ہے،
نواز شریف نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ پر تھے جب ان کی طبیعت خراب ہوئی اور سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا، بعد ازاں لاہورہائیکورٹ نے نواز شریف کی چوھدری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس کیس میں سزا آٹھ ہفتوں کے لئے معطل کی، نواز شریف سروسز سے گھر منتقل ہو چکے ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے،