شہباز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا پر عدالت نے کیا کہا؟

0
37

شہباز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی استدعا پر عدالت نے کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 جنوری تک توسیع کر دی جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال اور رمضان شوگر ملز ریفرنسز کی سماعت ہوئی، جیل حکام نے حمزہ شہباز کو جج امجد نذیر کے روبرو پیش کیا۔ دوران سماعت وکیل امجد پرویز نے شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواستوں پر دلائل دئیے اور کہا شہباز شریف اپنے بھائی کے علاج کے لیے بیرون ملک گئے ہیں، ان کا اپنا علاج بھی جاری ہے، ڈاکٹرز نے چیک اپ کے لئے انہیں 9 اور 15 جنوری کا وقت دیا ہے، عدالت شہباز شریف کو مستقل طور پر حاضری سے استثنیٰ کا حکم دے۔

نیب نے شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست کی مخالفت کی اور موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف کے وکیل کو خود علم نہیں ہے کہ ان کے موکل کب واپس آئیں گے، شہباز شریف عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک گئے ہیں، عدالت مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرے اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔

عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی جبکہ شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ 17جنوری کو سنایا جائے گا۔

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

آشیانہ ریفرنس میں شہبازشریف سمیت 10 ملزمان پرفردجرم عائد ہے، شہباز شریف نواز شریف کے ہمراہ لندن میں ہیں،

واضح رہے کہ 11 دسمبر کو احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا، تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ شریف فیملی بیرون ملک سے منتقل ہونے والی رقوم پر مطمئن نہیں کر سکی ہے، عدالت قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتی ہے

نیب کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف فیملی کے 15 اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا تھا، جن میں ماڈل ٹاؤن میں 96 اور87 ایچ کی 10 کنال کی رہایش گاہیں، چنیوٹ میں 180 اور 209 کنال زمین، ایبٹ آباد، ڈونگا گلی میں 9 کنال 1 مرلے کے نشاط لاجز، ڈی ایچ اے کے فیز 5 میں 10،10 مرلے کے 2 گھروں کی جائیداد، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں، جوہر ٹاؤن اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جب کہ نو کمپنیوں میں شئیرز شامل ہیں۔

نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیوں کہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئی ہیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

Leave a reply