لاہور:شہبازشریف بلیک لسٹ سے نکال دیئے جائیں گے:معاملات طئے:نوازشریف ، شہبازشریف کی ڈیل پرپریشان،اطلاعات کے مطابق اپوزیشن لیڈرمیاں شہبازشریف سے کہہ دیا گیا ہے کہ وہ لاہورہائی کورٹ سے رجوع کرلیں
ذرائع کے مطابق میاں شہبازشریف کی طرف سے لاہورہائی کورٹ میں اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کے لیے جودرخواست تیارکی ہے اس کا ڈرافٹ بھی بتایا گیا ہے
ادھر اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ شہبازشریف کی درخواست قبول کرلی جائے گی اورمبینہ طورکیے گئے معاہدوں اوروعدوں کے میاں شہبازشریف کوملک سے باہرجانے کی اجازت بھی مل جائے گی
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ میاں شہبازشریف لندن جاکرنوازشریف کوملک اورریاستی اداروں کے خلاف زبان بندی پرمجبورکیا جائے گا اوراس کے صلے کیں نوازشریف کے گرد گھیرا مزید تنگ نہیں کیا جائے گا
یہ بھی سننے میں آرہا ہےکہ میاں شہبازشریف جب میاں نوازشریف سے معاملات طئے کرلیں گے توپھراس کے بعد مریم نوازکو بھی ملک سے باہربھیج دیا جائے گا اورپھریوں شریف فیملی کا ایک باب ہمیشہ کےلیے بند ہوجائے گا
باقی پارٹی کومیاں شہبازشریف چلائیں گے اورپھراس کے اگلے مرحلے میں وہ لوگ بھی پارٹی سے فارغ کیئے جائیں گے جنہوں نے نوازشریف کوملک اورریاست کے خلاف اکسانے میں مرکزی کردارادا کیا ہے اس میں مرکزی قیادت کے 6 سے 7 لوگوں کے نام لیے جارہے ہیں
میاں شہبازشریف کے حکومت کے ساتھ اس معاہدے پرنوازشریف جہاں ایک طرف ناراض بھی ہیں وہاں دوسری طرف وہ کسی اچھے پیکج کے متلاشی بھی ہیں ، اگرمریم کومعاہدے کے مطابق ملک سے بھگا دیا جاتا ہے تواس صورت میں میاں نوازشریف خفیہ سازشوں سے توباز نہیں آئیں گے مگراعلانیہ جنگ نہ کرنے کے بھی پابند رہیں گے
یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ میاں نوازشریف خائف اس حوالے سے ہیں کہ وہ فوج کے خلاف محاذ ہرصورت کھلا رکھنا چاہتے ہیں اوراس سلسلے مٰیں میاں نوازشریف کو بیرونی قوتوں کی بھرپورحمایت اورمدد حاصل ہے ،
نوازشریف کے لیے فوج اورریاستی اداروں کے خلاف جنگ کے محاذ سے واپسی بہت مشکل دکھائی دیتی ہے ،کیونکہ نوازشریف اس بات سے بھی خائف ہیں کہ اگروہ پیچھے ہٹتے ہیں توپھران کے فوج اورریاستی اداروں کے خلاف ان قوتوں سے معاملات کوبے نقاب کیا جاسکتا ہے
بہرکیف فی الحال ظاہری طورپرنوازشریف شہبازشریف کے اس پرامن معاہدے کوپسند نہیں کرتے مگراچھے پیکج کی صورت میں ان کو قبول بھی کرنا پڑے گا کیوں کہ اس وقت نوازشریف کوبچانے والی قوتوں نے بھی یہ فیصلہ کرلیا ہےکہ نوازشریف کی ایک مرتبہ جان بخشی کے بعد نوازشریف کی بالواسطہ اوربلاواسطہ حمایت اورمدد ہمیشہ کےلیے چھوڑدی جائے گی
نوازشریف کو یہ پیغام بھی پہنچا دیا گیا ہے ،فی الحال پہلا مرحلہ شبہازشریف کا نام بلیک لسٹ سے نکلنے کا ہے اورپھراس کے بعد بیک دی ڈورشہبازشریف اپنے طرف سے دی گئی یقین دہانیوںکے مطابق نوازشریف کوتوبہ پرمجبورکریں گے اوراگرنوازشریف باز آگئے توپھرپاکستان میں اگلے انتخابات میں ن لیگ پارٹی کی حیثیت سے حصہ لے گی اوروفاداری نہ کرنے کی صورت میں ن لیگ حصہ تولے گی مگرپھرپارٹی میں ایک نہیں 6 گروپس بھی اپنے اپنے علاقائی حالات کے مطابق اتحاد کرکے انتخابات میں حصہ لیں گے پھراگلی صورت جوبنتی ہوئی نظراتی ہے وہی ہوگی اورپھرعمران خان کے لیے اقتدار کی مسند تک پہنچنے میں کوئی رکاوٹ بھی نہیں ہوگی








