شاہی فرمان کے تحت سعودیہ میں متعدد عہدیداروں کو برطرف اور ریٹائرکردیا گیا
باغی ٹی وی : جمعہ کے روز سعودی عرب میں جاری ہونے والے ایک شاہی فرمان میں متعدد سرکاری عہدیداروں کو اختیارات کے ناجائز استعمال، مبینہ بدعنوانی اور بد انتظامی پر برطرف اور بعض کو ریٹائر کرنے کا حکم دیا گیا۔
العلا گورنری میں رائل کمیشن ، بحر احمر کمپنی اور السودہ ڈویلپمنٹ کمپنی کے بحیرہ احمر کی زمینوں پر تجاوزات اور غیرمجاز اقدامات پر بعض عہدیداروں کو برطرف کرنے کے بعد ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے” کے مطابق رائل کمیشن فار العلا گورنریٹ ، ریڈ سی کمپنی اور سودہ ڈویلپمنٹ کمپنی کے بحیرہ احمر پروجیکٹ کی اراضی پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی 5،000 شکایات موصول ہوئی تھیں۔ اس کے علاوہ ان پر کچی آبادیوں میں ہونے والی بدسلوکیوں کی شکایات تھیں۔ ان کمپنیوں کی طرف سے غیر مجاز اقدامات کے نتیجے میں علاقے میں ماحولیاتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔ جس کے بعد حکومت نے ان کمپنیوں اور دوسرے اداروں کے عہدیداروں کو طرف یا ریٹائر کرنے کے احکامات دیے ہیں.
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فوج اور سول لیڈرشپ ایک پیج پر ہیں۔ کشمیر پر ہمارا موقف دو ٹوک ہے۔ کشمیر پر عوامی امنگوں سے نظر نہیں چرا سکتے۔ امید ہے سعودی عرب بھی کشمیر معاملے پر ہمارے ساتھ کھڑا ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےبتایا ہے کہ کچھ دنوں قبل سعودی وزیر خارجہ سے کشمیر معاملے پر بات ہوئی تھی۔ جلد ہی مسلم امہ کے بیشترممالک کا بھی موقف سامنے آئے گا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک موقف پیش کیا جبکہ گزشتہ روز سعودی وزیر خارجہ نے بھی اسرائیل کے بارے میں ٹھوس موقف اپنایا۔