دنیا بھر اور پاکستان میں کورونا وائرس کے دن بہ دن بڑھتے کیسز کی وجہ سے حکومتوں اور معروف سیاسی و شوبز شخصیات کی جانب سے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے مشورے دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے حکومت نے وبا کی حفاظتی تدابیر سے بچاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن کر کے دفعہ 144 کا نفاذ کر رکھا ہے اور لوگوں کو بغیر کسی ضروری کام کے باہر نکلنے سے اور ایک جگہ جمع ہونے سے منع کر رکھا ہے
باغی ٹی وی : حکومت نے وبا کی حفاظتی تدابیر سے بچاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن کر رکھا ہے اور لوگوں کو بغیر کسی ضروری کام کے باہر نکلنے سے اور ایک جگہ جمع ہونے سے منع کر رکھا ہے لیکن بااثر اور معرف شخصیات حکومت کے ان احکامات پر عمل نہ کرتی نظر آ رہی ہیں جس کا ثبوت شیخوپورہ میں جلسہ عام کا انعقاد تھا جس میں نہ صرف عام لوگوں بلکہ حکومتی اعلی عہدیدران بھی شامل تھے
شیخوپورہ میں ایک بڑے جلسہ عام کے دوران سابق ایم این اے منور منج کی وفات کے بعد ان کے بیٹے کی دستار بندی کی گئی ۔
سیاسی شخصیات ۔ سرکاری افسران بھی موجود تھے
کرونا کو یہاں آنے سے سختی سے منع کیا گیا تھا۔اس کو کہا گیا تھا صرف مسجد میں جانا ہے pic.twitter.com/ix1bmdk42S— abubakr QUDDUSI (@QuddusiAbubakr) April 13, 2020
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرابوبکر صدیقی نامی صارف نےجلسے کی ایک تصویر شئیرکرتے ہوئے لکھا کہ شیخوپورہ میں ایک بڑے جلسہ عام کے دوران سابق ایم این اے منور منج کی وفات کے بعد ان کے بیٹے کی دستار بندی کی گئی
اس تقریب میں سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران بھی موجود تھے
صارف نے ان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ کرونا کو یہاں آنے سے سختی سے منع کیا گیا تھااس کو کہا گیا تھا صرف مسجد میں جانا ہے
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کے مریضوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور 13 اپریل کی سہ پہر تک ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار 374 اور ہلاکتوں کی تعداد 94 تک جا پہنچی ہے جبکہ 1095 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں