شکیب الحسن نے اسٹوڈنٹس احتجاج کے دوران اختیار کی گئی خاموشی پرمعافی مانگ لی

جنوبی افریقہ اور بنگلا دیش کے درمیان ٹیسٹ 21 اکتوبر سے ڈھاکا میں شروع ہونا ہے۔
sports

ڈھاکا: بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شکیب الحسن نے جولائی میں طالب علموں کے احتجاج کے دوران اختیار کی گئی خاموشی پر بالآخر معافی مانگ لی۔

باغی ٹی وی : شکیب الحسن عوامی لیگ کے دور حکومت میں ممبر پارلیمنٹ تھے اور انہوں نے جولائی میں ہونے والے احتجاج کے دوران خاموشی اختیار کی تھی،شکیب الحسن احتجاج کے دوران کینیڈا میں لیگ کھیل رہے تھےاب کرکٹر نے سوشل میڈیا پیغام میں طالب علموں کے احتجاج کے دوران اپنائی گئی خاموشی پر معافی مانگتے ہوئے اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں ہوم گراؤنڈ میں سپورٹ کی اپیل کی ہے۔

شکیب الحسن نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں لکھا کہ طلبہ تحریک کے دوران جو شہید اور زخمی ہوئے وہ میرے لیے قابل احترام ہیں، میری خاموشی سے جن کو دکھ ہوا میں ان سب کے احساسات کو عزت دیتا ہوں اور خلوص دل سے معافی مانگتا ہوں، میں بھی آپ کی جگہ ہوتا تو اپ سیٹ ہوتا، میں آخری میچ کھیل رہا ہوں –

جعلسازی کی شناخت کرنے والا نیا ٹول متعارف

سیاست میں اپنی مختصر شمولیت کے حوالے سے شکیب الحسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ماگورا سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوا جو میرا آبائی شہر تھا تاکہ ملک کی ترقی میں حصہ ڈال سکوں، الوداع کے وقت میں ان لوگوں سے ہاتھ ملانا چاہتا ہوں جن کی تالیوں نے مجھے بہتر کھیلنے پر اُکسایا اپنے مداحوں سے ملنا چاہتا ہوں، ان لوگوں کی آنکھیں دیکھنا چاہتا ہوں جنہوں نے ہر مشکل میں سپورٹ کیا میرے لیے آنسو نکل آئے! مجھے یقین ہے کہ اس الوداعی میچ کیلئے میرا ساتھ دیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شکیب الحسن نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا تاہم شکیب نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم گراؤ نڈ پر آخری ٹیسٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ،جنوبی افریقہ اور بنگلا دیش کے درمیان ٹیسٹ 21 اکتوبر سے ڈھاکا میں شروع ہونا ہے۔

تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے والوں سمیت 6 ملزمان گرفتار

دوسری جانب سابق وزیراعظم کے تختہ الٹائے جانے کے بعد شکیب الحسن کشیدہ حالات کی وجہ سے تاحال اپنے وطن نہیں لوٹے جبکہ ان کے اوپر قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔

Comments are closed.